ابھی ملک کو مفاہمت کی ضرورت ہے سیاست 5سال بعد کریں گے، صدر زرداری

اسلام آباد: صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کو آج بھی مفاہمت کی ضرورت ہے موجودہ حالات میں ملک سیاست کا متحمل نہیں ہوسکتااس لئے ہم وزیر اعظم کی قیادت میں کام کریں گے سیاست 5 سال بعد نئے انتخابات کے اعلان پر شروع کریں گے ۔ وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں اپنے اعزاز میں دیئے گئے الوداعی ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے صدر زرداری نے کہا کہ یہ وہ جگہ ہے جہاں سے بے نظیر بھٹو اور ان کے بچوں کو گرفتار کیا گیا۔ انہیں وزیر اعظم ہاؤس آنے کا دل نہیں کرتا جب یوسف رضا گیلانی وزیر اعظم تھے تو بھی یہاں کم ہی آتے تھے کیونکہ یادیں انسان کے ساتھ رہتی ہیں۔ انہوں نے تلخ یادوں، غم اور کمزوریوں کو اپنی طاقت بنا کر ملک کی خدمت کرنے کی کوشش کی، وہ تسلیم کرتے ہیں کہ پیپلز پارٹی نے اپنے گزشتہ دور حکومت میں جو آئینی ترامیم کیں وہ وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی جماعت کے تعاون کے بغیر ممکن ہی نہیں تھا۔ وہ وزیر اعظم نواز شریف کو اس تاریخی موقع کی مبارکباد دیتے ہیں کیونکہ ملک میں جمہوریت کے فروغ میں سب نے مل کر کام کیا ہے۔ صدر زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ان تمام عوامل کو دیکھتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں کے تعاون سے ریاست کی مضبوطی اور استحکام کے لئے فیصلے کئے، وہ مانتے ہیں کہ تمام رکاوٹیں ختم ہوگئی ہیں، صوبوں کو حقوق دینے، آغاز حقوق بلوچستان کے اعلان اور خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنے سے مسائل ختم نہیں ہوئے لیکن ہم نے درست سمت کی جانب بڑھنے کا آغاز کردیا ہے، یہی اقدامات ملک کو توڑنے والوں کے خلاف ہمارے لئے طاقت ہوں گے۔ صدر زرداری نے مزید کہا کہ ملک کو آج بھی مفاہمت کی ضرورت ہے ہم وزیر اعظم کی قیادت میں کام کریں گے سیاست موجودہ حکومت کی آئینی مدت مکمل ہونے کے بعد اس وقت کریں گے جب نئے انتخابات کا اعلان ہوگا۔ اس سے پہلے ہمیں مل کر ملک کےلئے کام کریں گے کیونکہ اس وقت ملک سیاست کا متحمل نہیں ہوسکتا، اگر ہمیں اپنی دھرتی، ملک اور آنے والی نسلوں کو بچانا ہے تو ہمیں ایک ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا، آج پوری اسلامی دنیا میں آگ لگی ہوئی ہے، ایک گروپ کو دوسرے سے لڑایا جارہا ہے۔ ملکوں پر حملے کے لئے ڈھونگ رچایا جاتا ہے اور کئی برسوں بعد اس کی حقیقت سامنے آتی ہے، مصر، شام اور لیبیا میں جو کچھ ہوا اور ہورہا ہے وہ ہمیں معلوم ہے۔ ہمین بھی اس بات کا ادراک رکھنا ہوگا کہاگر ہمارا ملک معاشی اور اقتصادی لحاظ سے مزید کمزور ہوا تو یہ ساری صورت حال یہاں بھی آسکتی ہے، اور اگر اس تمام عوامل کو دیکھنے کے باوجود ہم نے اقدامات نہ اٹھائے تو آنے والی نسل اور تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔ اس لئے وہ وزیر اعظم کو یقین دلاتے ہیں کہ آئندہ 5 سال وہ ان کی حکومت اور ملک کو مضبوط کریں گے تاکہ ہم اپنے پیروں پر خود کھڑے ہوسکیں۔

تبصرے بند ہیں.