کراچی حصص مارکیٹ میں تیزی،84 پوائنٹس ریکور

کراچی: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ بدھ کو ہونے والے مذاکرات میں پاکستان کو قرضے کی قسط منظور ہونے کی توقعات، تھری جی لائسنس کی جلد نیلامی سے ٹیلی کام سیکٹر میں خریداری دلچسپی اور اچھے مالیاتی نتائج کی حامل کمپنیوں میں سرمایہ کاری کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو اتارچڑھاؤ کے باوجود تیزی کا تسلسل قائم رہا ۔ جس سے انڈیکس کی 21800 کی حد بحال ہوگئی، 54.17 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 37 کروڑ74 لاکھ15 ہزار 610 روپے کا اضافہ ہوگیا، منگل کو کاروبار کا آغاز مندی سے ہوا اور ایک موقع پر 89.42 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن اسکے فوری بعد نچلی قیمتوں پر خریداری بڑھنے سے ایک موقع پر358.61 پوائنٹس تک کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اس تیزی سے فوری منافع کے حصول کے خواہشمندوں نے بھرپوراستفادہ کرتے ہوئے حصص کی آف لوڈنگ کرکے منافع کمایا جس سے تیزی کی شرح میں کمی واقع ہوئی نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 83.80 پوائنٹس کے اضافے سے 21808.48جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 80.33 پوائنٹس کے اضافے سے17009.34 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 215.47 پوائنٹس کے اضافے سے 37543.09 ہو گیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت6 فیصدکم رہا اور مجموعی طور پر 16 کروڑ 94 لاکھ75 ہزار 110 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 347 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں188 کے بھاؤ میں اضافہ، 138 کے داموں میں کمی اور21 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں گلیمر ٹیکسٹائل کے بھاؤ10.85 روپے بڑھ کر 228 روپے اور خیبرٹوبیکو کے بھاؤ10.13 روپے بڑھ کر 247.81 روپے ہو گئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ 310.52 روپے کم ہو کر 5965 روپے اور وائتھ پاکستان کے بھاؤ 147.50 روپے کم ہوکر2802.50 روپے ہوگئے۔ ہوگیا ۔

تبصرے بند ہیں.