پہلا ٹیسٹ؛ پاکستان کی زمبابوے کیخلاف پہلی اننگز جاری

ہرارے: پہلے ٹسیٹ میچ میں میزبان زمبابوے نے پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد پاکستان کی بیٹنگ جاری ہے۔ مسلسل 50 ون ڈے میچز میں کپتانی کا اعزاز حاصل کرنے والے مصباح الحق اب ایک اور منفرد اعزاز کیلیے تیار ہیں، وہ پاکستان کی قیادت کرنے والے سب سے عمر رسیدہ کپتان بننے والے ہیں، آج جب وہ فیلڈ میں اتریں گے تو ان کی عمر 39 برس اور 89 دن ہوگی جبکہ عمران خان نے 39 برس اور 38 دن کی عمر میں کیریئر کے آخری ٹیسٹ میں قیادت کا فریضہ انجام دیا تھا۔ مصباح ون ڈے میں میزبان سائیڈ کے کھیل سے کچھ ایسے متاثر ہوئے کہ ان کی دھڑکنیں ابھی تک معمول پر نہیں آرہیں، انھوں نے کہا کہ 2011 میں زمبابوے نے ہمیں واحد ٹیسٹ میں ٹف ٹائم دیا تھا اس لیے ہم انھیں اس بار آسان شکار سمجھنے کی غلطی نہیں کریں گے، ہمیں ان پر قابو پانے کیلیے 100 فیصد صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے، فیلڈنگ کے ساتھ ہمیں اپنی فاسٹ بولنگ کو بھی بہتر بنانا ہوگا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم 7 برس قبل تاریخ کے سب سے پہلے فورفیٹ ہونے والے ٹیسٹ کا حصہ بنی تھی، اب وہ تاریخ کی سب سے پہلی فورفیٹ ہونے والی ٹیسٹ سیریز کا حصہ بننے ہی والی تھی کہ ایک بار پھر زمبابوین کرکٹرز اپنے بورڈ کے بہلاوے میں آگئے اور انھوں نے بائیکاٹ کی دھمکی عارضی طورپر واپس لے لی، معاوضوں کی مسلسل عدم ادائیگی کی وجہ سے کھلاڑی کرکٹ کے بجائے خود کو کسی بیگار کیمپ میں محسوس کرتے ہیں، تیسرے ون ڈے سے قبل بھی انھوں نے بائیکاٹ کی دھمکی دی تھی جس پر بورڈ نے انھیں منا لیا تھا، اس کے جواب میں نئی قائم ہونے والی زمبابوین پلیئرز ایسوسی ایشن نے بورڈ کو پیر تک کی ڈیڈ لائن دی اور عدم ادائیگی پر ٹیسٹ سیریز کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا تھا۔ گذشتہ روز بورڈ نے ایک بار پھر منت سماجت سے انھیں اس اقدام سے باز رکھتے ہوئے وعدہ کیا کہ دوسرے ٹیسٹ کے آغاز سے پہلے ہی رقم اکاؤنٹس میں منتقل ہوجائے گی، اس پرباقی تو سب راضی ہوگئے مگر سین ولیمز نے صاف کہہ دیا کہ جب تک معاوضہ نہیں ملتا وہ نہیں کھیلیں گے، اب ان کے بغیر ہی ٹیم میدان میں اترے گی۔ ٹاپ آرڈر پر ٹینو مایو کی واپسی ہوگی جو سائیڈ اسٹرین سرجری کے باعث ٹیم سے باہر تھے۔ یاد رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان اب تک 16 ٹیسٹ میچز میں زمبابوے 2 مرتبہ پاکستان کو شکست دے چکا ہے، ایک بار 1995 میں ہرارے میں ہی اننگز اور 64 رنز سے مات دی تھی اس وقت پاکستان کے کپتان راشد لطیف جبکہ میزبان سائیڈ کی قیادت موجودہ انگلش کوچ اینڈی فلاور کے ہاتھوں میں تھی، دوسری بار زمبابوے نے پاکستان کو نومبر 1998 میں پشاور میں 7 وکٹ سے پچھاڑا، اس وقت پاکستانی ٹیم کی کپتانی عامر سہیل کررہے تھے۔

تبصرے بند ہیں.