پٹرول و ڈیزل پر ماہانہ2.8ارب روپے سبسڈی دی جارہی ہے، وزارت پٹرولیم

اسلام آ باد: وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کے ترجمان نے کہاہے کہ ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمت فروخت بین الاقوامی مارکیٹ میں درآمدی تیل کے نرخوں سے منسلک ہے. مشرق وسطی کی صورتحال اور روپے کی قدر میں کی کمی کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تاہم حکومت عوام کو ریلیف دینے کے لیے پٹرول اور ڈیزل پر ماہانہ 2 ارب 80 کروڑ روپے کی سبسڈی دے رہی ہے۔ پیر کو ایک بیان میں ترجمان نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں گزشتہ ماہ کے دوران پی ایس او کی جانب سے درآمد کردہ پٹرولیم مصنوعات کی بین الاقوامی مارکیٹ میں اصل قیمت کے مطابق مقرر کی جاتی ہیں، پٹرولیم مصنوعات کی عدم درآمد کی صورت میں ملک میں قیمتوں کا تعین بین الاقوامی مارکیٹ (خلیج عرب) میں درآمدی قیمتوں کے مطابق کیا جاتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں حکومتی اثر سے باہر ہیں اور آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اور تیل صاف کرنے والے کارخانے حکومت کی طرف سے منظورشدہ فارمولے کے مطابق قیمتوں کا تعین اور اعلان کرنے کے حوالے سے بااختیار ہیں، اوگرا آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ریفائنریوں کی طرف سے مقرر کردہ قیمتوں کی نگرانی کرتی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ یہ قیمتیں فارمولے کے مطابق ہوں اور زائد قیمتیں وصول نہ کی جائیں۔ترجمان نے کہا کہ بوقت ضرورت وزارت پٹرولیم وقدرتی وسائل خزانہ ڈویژن کی منظوری سے پٹرولیم لیوی کا اعلان کرتا ہے، اگست 2013 کے دوران مشرق وسطی کی صورتحال کی وجہ سے زیادہ تر پٹرولیم مصنوعات اور خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور پاکستانی روپے کی قدر میں بھی ڈالر کے مقابلے میں 2.5 فیصد کی کمی ہوئی، ان دونوں وجوہ کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ ترجمان نے توجہ دلائی کہ حکومت نے ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) پرٹیکس پٹرولیم لیوی 3.57 روپے سے 2.50 روپے کم کر دی تاکہ عوام کو صارفین کو ڈیڑھ روپے فی لیٹر کا ریلیف مل سکے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ وفاقی بجٹ میں پٹرول پر 10روپے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 8 روپے لیوی مقرر کی گئی تھی تاہم اس وقت یہ پٹرول پر 9.43 روپے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 4.53 روپے فی لیٹر وصول کی جارہی ہے اور ماہانہ تقریبا 2 ارب 80 کروڑ روپے کا عوام کو پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پٹرولیم لیوی میں کمی کے ذریعے فائدہ پہنچایا جارہا ہے جو حکومت کو ریونیو کی شکل میں نقصان کے مترادف ہے اور اس شکل میں صارفین کو سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے۔

تبصرے بند ہیں.