شرح سود میں اضافے کا خدشہ حصص مارکیٹ میں بد ترین مندی، 436پوائنٹس گر گئے

امریکا کی شام پر حملے کی دھمکیوں، شہر میں امن وامان کی سنگین صورتحال اور افراط زر کی شرح میں اضافے کی وجہ سے نئی مانیٹری پالیسی کے تحت شرح سود بڑھنے کے خدشات کے پیش نظر کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر مندی کی بڑی لہر رونما ہوئی ۔ جس سے انڈیکس کی22000 کی نفسیاتی حد گرگئی، مندی کے باعث83 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے97 ارب14 کروڑ76 لاکھ89 ہزار716 روپے ڈوب گئے۔ مارکیٹ ذرائع کا کہنا تھا کہ پیر کو ایک بروکریج ہاؤس کے پاس سرمائے کی قلت اور حصص کی وسیع پیمانے پر آف لوڈنگ کی افواہ بھی زیرگردش رہی لہٰذا داخلی وخارجی سطح پر متعدد منفی عوامل نے سرمایہ کاروں کے حوصلے پست کیے جنہوں نے مارکیٹ میں تازہ سرمایہ کاری کے بجائے حصص کی فروخت پر رحجان غالب رکھا، یہی وجہ ہے کہ کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ منفی زون میں رہی، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیزاور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر71 لاکھ ایک ہزار560 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری بھی کی گئی۔

تبصرے بند ہیں.