کمشنرز ہیڈ کوارٹرز براڈننگ ٹیکس بیس کے اختیارات کا تعین
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے 24 لاکھ سے زائد قابل ٹیکس آمدنی رکھنے والے نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے کمشنرز ہیڈ کوارٹرز براڈننگ آف ٹیکس بیس ایف بی آر کی حدود اور اختیارات کا تعین کردیا ہے۔ اس ضمن میں ایف بی آر کی طرف سے گزشتہ روز جاری کردہ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ کمشنر ہیڈ کوارٹرز براڈننگ آف ٹیکس بیس کو انکم ٹیکس ریٹرنز جمع نہ کرانے والے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے اختیارات انکم ٹیکس آرڈیننس2001 کی سیکشن 114(4) کے تحت دیے گئے ہیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق نان فائلرز کے تمام کیس ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز میں تعینات کمشنر براڈننگ آف ٹیکس بیس نمٹائے گا اور نان فائلرز کو نوٹس بھی ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز سے ہی جاری کیے جائیں گے۔ اس کے بعد فیلڈ فارمشنز مزید کارروائی کریں گی اور کمشنرز براڈننگ آف ٹیکس بیس کو رپورٹ کریں گی۔ اس بارے میں جب ایف بی آر حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ کی زیر صدارت ہونے والی حالیہ چیف کمشنرز کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا کہ پہلے مرحلے میں 30 ہزار نان فائلرز کونوٹس جاری کیے جائیں گے اور اسی فیصلے پر عملدرآمد کے تحت چیف کمشنر براڈننگ آف ٹیکس بیس کی حدود اور اختیارات کا تعین کیا گیا ہے جس کے تحت نان فائلرز سے ان کا ماضی کا ریکارڈ مانگا جاسکتا ہے۔
تبصرے بند ہیں.