کراچی اسٹاک مارکیٹ؛ انڈیکس پہلی بار23500 کی نفسیاتی حد عبور کر گیا
کراچی: آئل، انرجی اور سیمنٹ سیکٹر کی کمپنیوں کے بہترین مالیاتی نتائج کے توقعات کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو بھی تیزی کے اثرات غالب رہے جس سے ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈیکس 23500 کی نفسیاتی حد بھی عبور کرگیا۔ تیزی کے سبب 54.12 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 63 ارب 33 کروڑ 35 لاکھ 54 ہزار 128 روپے کا اضافہ ہوگیا، ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر1 کروڑ27 لاکھ 95 ہزار 665 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود مارکیٹ میں تیزی کا تسلسل قائم رہا کیونکہ جن شعبوں کی کمپنیوں کی جانب سے رواں ہفتے یا آئندہ ہفتے نتائج کے اعلانات آنے والے ان سے متعلق سرمایہ کاروں کو اچھی امیدیں وابستہ ہیں اور انہی امیدوں پر آئل و سیمنٹ سیکٹر میں ترجیحی بنیادوں پر خریداری سرگرمیاں زوروں پر رہی۔ٹریڈنگ کے غیرملکیوں کی جانب سے61 لاکھ 33 ہزار742 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے57 لاکھ2 ہزار987 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے 5 لاکھ73 ہزار 692 ڈالر اور این بی ایف سیز کی جانب سے 3 لاکھ85 ہزار243 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن رہا، تیزی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 228.88 پوائنٹس کے اضافے سے23657.81 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس209.38 پوائنٹس کے اضافے سے 18539.39 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 478.81 پوائنٹس کے اضافے سے 41101.89 ہوگیا۔ کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 37.06 فیصد زیادہ رہا اور مجموعی طور پر32 کروڑ 66 لاکھ 73 ہزار820 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار364 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں197 کے بھاؤ میں اضافہ، 143 کے داموں میں کمی اور24 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ50 روپے بڑھ کر1850 روپے اور رفحان میظ کے بھاؤ40 روپے بڑھ کر 5440 روپے ہوگئے جبکہ شیزان انٹرنیشنل کے بھاؤ14 روپے کم ہوکر615 روپے ہوگئے اور شیلڈ کارپوریشن کے بھاؤ 9.03 روپے کم ہوکر171.71 روپے ہو گئے۔
تبصرے بند ہیں.