نئے مالی سال کے پہلے ماہ ہی ایف بی آر کو ٹیکس وصولیوں میں شدید کمی کا سامنا

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے نئے چیئرمین طارق باجوہ نے رواں مالی سال 2013-14 کے پہلے ماہ (جولائی)کے دوران ٹیکس وصولیوں میں بڑے پیمانے پر کمی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے پیر کو چیف کمشنرز و کمشنرز کانفرنس طلب کرلی ہے۔ اس ضمن میں ایف بی آر کے سینئر افسر نے ہفتہ کے روز  بتایا کہ رواں مالی سال کے پہلے ماہ(جولائی) کے پہلے اُنیس دن کے دوران صرف 37 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کی ہیں جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں حاصل ہونے والی وصولیوں سے بھی کم ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ کی طرف سے بُلائی جانے والی پہلی چیف کمشنرز و کمشنرز ان لینڈ ریونیو کانفرنس میں گزشتہ مالی سال 2012-13 کے دوران ٹیکس وصولیوں میں 400 ارب روپے سے زائد کے شارٹ فال کی وجوہات کا جائزہ لیا جائیگا اور خامیوں کی نشاندہی کی جائے گی جنکی وجہ سے گزشتہ مالی سال کے دوران ٹیکس وصولیوں کے ہدف کے حصول میں ناکامی ہوئی۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں رواں مالی سال 2013-14 کیلیے مقرر کردہ 2475 ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کے ہدف کے حصول کو یقینی بنانے کیلیے بھی حکمت عملی کی منظوری دی جائے گی اور ملک بھر میں تمام لارج ٹیکس پیئر یونٹس و ریجنل ٹیکس آفسز اور کلکٹریٹس کو ٹیکس وصولیوں کے اہداف دیے جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ جو بھی فیلڈ آفس ٹیکس وصولیوں کے ہدف کے حصول میں ناکام رہیں گے، انکے خلاف کاروائی کی جائے گی اور تمام فیلڈ آفسز کو ٹیکس وصولیوں کے ماہانہ اہداف دیے جائیں گے اور جو چیف کمشنرز و کمشنرز ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہیں انہیں تبدیل کردیا جائیگا اور اہداف کے حصول میں مسلسل ناکامی کے ذمے افسران و حکام کو ملنے والا بنیادی تنخواہ کے برابر سو فیصد الاونس معطل کردیا جائیگا۔ ذرائع نے بتایا کہ رواں مالی سال کے پہلے ماہ (جولائی) کے پہلے اُنیس دنوں کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر نے فوری طور پر چیف کمشنرز و کمشنرز کانفرنس طلب کی ہے تاکہ وقت ضائع کیے بغیر مالی سال کے آغاز میں ہی ٹیکس وصولیوں میں اضافے کیلیے جارحانہ حکمت عملی اپنائی جاسکے اور جو فیلڈ آفسز کمزوری دکھارہے ہیں انکی سمت درست کی جاسکے اور جہاں افسران کی تبدیلیوں کی ضرورت ہے وہاں تبدیلیاں لائی جاسکیں لیکن ہر صورت ٹیکس وصولیوں کو بڑھایا جائیگا۔

تبصرے بند ہیں.