نام ’’چھوٹو‘‘جرم بڑے بڑے:بااثر سیاستدان پشت پناہ ہیں
رحیم یار خان: پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنا کر مطالبات منوانے کے ماہر چھوٹو بکھرانی نے سال 2002 کے دوران 20 پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنا کر اپنے 5 ساتھی رہائی کروائے تھے۔ چھوٹو بکھرانی کی گرفتاری کیلیے چھاپے سے قبل تھانے سے روانہ ہونے والی پولیس پارٹی کے رپٹ نمبر‘ تعداد اہلکاران اور اسلحہ سے متعلق تمام معلومات فراہم کر دی جاتی ہیں‘ با اثر سرداروں کی آشیر باد سے جرم کی دنیا کا بادشاہ بننے والے غلام رسول عرف چھوٹو نے درجنوں خطرناک ڈاکوؤں کو اپنے گروہ میں شامل کر کے جرم کی اپنی ایک دنیا آباد کر رکھی ہے جس کی سرپرستی ضلع راجن پور‘ کشمور اور رحیم یار خان سے تعلق رکھنے والی با اثر سیاسی شخصیات اور مزاری قبیلے چند سال قبل چھوٹو نے جرم کی دنیا کو خیر آباد کہنے کیلیے ہتھیار پھینکنے اور خود کو قانون کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا اور جرگہ کے سامنے سرنڈر ہونے کیلیے پہنچا تاہم ایک با اثر سردار نے اسے دھمکی بھجوائی کہ ہتھیار پھینکا تو مارے جاؤ گے جس پر اس نے خود کو قانون کے حوالے کرنے کا فیصلہ ترک کر دیا۔کے سردار کرتے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.