یہودیوں کی عید پر مسجد ابراہیمی کے دروازے فلسطینیوں کے لئے بند

یہودی آباد کار ستائیس سے انتیس ستمبر تک عید غفران منائیں گے، اس کے بعد عیدالعرش منائی جائے گی

الخلیل (مانیٹر نگ ڈیسک)عبرانی نئے سال پر یہودیوں کے مذہبی تہواروں کے موقعے پر قابض صہیونی فوج نے فلسطین کی تاریخی مسجد ابراہیمی کو فلسطینی نمازیوں کے لیے بند کر دیا ہے جب کہ یہودی شرپسندوں کو تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کی کھلی چھٹی دی گئی ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مسجد ابراہمی کو فلسطینی نمازیوں کے دخلے کے لیے بند کردیا تھا۔ مسجد ابراہیمی کی مسلسل بندش کو چار روز گز ر گئے ،مسجد ابراہیمی کو وقفے وقفے سے 27 اور 28 ستمبر کو بھی یہودی آباد کاروں کے مذہبی تہواروں کے موقعے پر بند رکھا جائے گا۔ اس دوران یہودی آباد کار ستائیس سے انتیس ستمبر تک عید غفران منائیں گے۔ اس کے بعد عیدالعرش منائی جائے گی۔خیال رہے کہ قابض صہیونی ریاست نے سنہ 1994 کو مسجد ابراہیمی مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان زمانی اور مکانی اعتبار سے بند کردی تھی۔ یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب ایک یہودی دہشت گرد نے مسجد میں گھس کر نمازیوں پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 29 نمازی شہید اور 150 زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے بند ہیں.