برسلز(مانیٹر نگ ڈیسک ) یورپی یونین نے بیلاروس کے 31 اعلی عہدیداروں پر پابندیاں لگا دی ہیں جب کہ پابندیاں ملک میں دھاندلی زدہ انتخابات کے باعث لگائی گئی ہیں جن میں صدر الیگزینڈر لوکا شینکو نے کامیابی حاصل کی تھی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کے مطابق جن اعلی عہدیداروں پر پابندیاں لگائی گئی ہیں انھوں نے بیلاروس میں دھاندلی زدہ انتخابات کروانے میں کردار ادا کیا ہے۔ 31اعلی عہدیداروں میں ملک کے وزیر داخلہ بھی شامل ہیں جن پر معاشی پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ مظاہرین پر تشدد اور گرفتاریوں میں بھی ملوث ہیں۔ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے بیلاروس کے اعلی عہدیداروں پر پابندیوں کی منظوری دیدی ہے۔بیلاروس میں اپوزیشن کے مظاہرے جاری ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ صدر الیگزینڈر لوکا شینکو استعفی دیں اور انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کی جائیں۔ صدر لوکا شینکو 26 سال سے بیلاروس کے صدر چلے آرہے ہیں۔ مظاہرین ملک میں نئے انتخابات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔بیلاروس کے دارالحکومت منسک میں حکومت مخالف مظاہرے کی قیادت کرنیوالی خاتون رہنما ماریا کولسنیکووا کو نامعلوم افراد نے اغوا کرلیا۔
تبصرے بند ہیں.