ہفتہ رفتہ، کاٹن مارکیٹس میں تیزی، فی من بھاؤ 6 ہزار 800 روپے تک پہنچ گئے

کراچی: بین الاقوامی سطح کے زرعی تحقیقی اداروںانٹر نیشنل کاٹن ایڈوائزری کمیٹی کے بعدیونائیٹڈ اسٹیس ڈپارٹمنٹ آ ف ایگریکلچر(یو ایس ڈی اے) کی جانب سے مالی سال2013-14 میں کپاس کی عالمی پیداوار میں نمایاں کمی اور کھپت بڑھنے کی رپورٹس کے اجرا نے گزشتہ ہفتے بھارت سمیت دیگر بین الاقوامی کاٹن مارکیٹس تیزی کا رجحان پیدا کیا۔ جبکہ پاکستان میں قبل ازوقت مون سون کی بارشیں شروع ہونے، کپاس کی نئی فصل کی آمد میں ممکنہ تاخیراورسوتی دھاگے کی قیمتوں میں معمولی اضافے کی وجہ سے روئی کی قیمتوں میں معمولی تیزی رونما ہوئی، مذکورہ بالا عوامل کے سبب گزشتہ ہفتے نیو یارک کاٹن ایکس چینج میں جولائی وعدہ روئی کی قیمتوں میں ریکارڈ7.60فیصد کااضافہ سامنے آیا جوگزشتہ ایک سال کے دوران ایک ہفتے میںہونے والا سب زیادہ اضافہ ہے جبکہ پاکستان میں روئی کی قیمت میں 100روپے فی من اضافہ سامنے آنے سے نقد ادائیگی فی من پرروئی کی قیمت 6ہزار800روپے اورموخر ادائیگی پر 7ہزار روپے فی من تک پہنچ گئیں۔ پاکستان کاٹن جنرز ایسو ایشن (پی سی جی اے)کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران نیو یارک کاٹن ایکس چینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے3.20سینٹ فی پائونڈ اضافے سے 96.40سینٹ فی پائونڈ،جولائی ڈلیوری روئی کے سودے ریکارڈ6.42سینٹ فی پائونڈ اضافے کے بعد91.29سینٹ فی پائونڈ،بھارت میں روئی کی قیمت ایک ہزار250روپے فی کینڈی اضافے سے 40ہزار 250روپے فی کینڈی،چین میں روئی کی قیمت معمولی اضافے سے90یوآن فی ٹن اضافے کے بعد 19ہزار 950روپے فی ٹن جبکہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں فی من روئی کی اسپاٹ قیمت 50 روپے کے اضافے سے 6ہزار 450روپے فی من رہی ہے۔

تبصرے بند ہیں.