پشاور – خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے صوبے میں سیلاب متاثرین کی مالی مدد کیلئے رجسٹرڈ تنظیموں کو کیمپ لگانے کی اجازت دینے کا اعلان کر دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف سیکرٹری آفس خیبر پختونخوا نے سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سامان جمع کرنے اور تقسیم کے عمل کو موثر بنانے کیلئے ضوابط مرتب کر لئے ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صرف امدادی کاموں کا تجربہ رکھنے والی مستند رجسٹرڈ تنظیموں کو کیمپس لگانے کی اجازت ہوگی،غیررجسٹرڈ تنظیموں اور انفرادی سطح پر امداد جمع کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ اسسٹنٹ کمشنرز کیمپوں کی جانچ کریں گے،متاثرین کو خشک راشن سامان کی امداد درکار ہوگی،بذریعہ سوشل میڈیا امدادی کیمپس کے مقامات اور اوقات بارے آگاہ کیا جائے۔
اعلامیے میں ہدایت کی گئی ہے کہ نقد امدادی رقوم براہ راست سی ایم فلڈ ریلیف فنڈ کے اکاونٹ میں جمع کرائی جائے۔ چیف سیکرٹری آفس نے کہا ہے کہ ضوابط کا مقصد مخیر حضرات اور دردمند افراد کو فراڈ سے بچانا اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔ ادھر پاک فوج نے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے 246 افراد کو ریسکیو کر لیا۔سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اب تک ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کیلئے ہیلی کاپٹرز کی 62 پروازیں ہو چکی ہیں۔
پاک فوج کی فلڈ ریسکیو اینڈ ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں،سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اب تک ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کیلئے ہیلی کاپٹرز کی 62 پروازیں ہو چکی ہیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے 246 افراد کو ریسکیو کیا جا چکا، سات فوجی ہیلی کاپٹرز کی مدد سے راشن اور امدادی اشیا تقسیم کی جا چکی ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں متاثرین سیلاب میں 7845 راشن بیگز اور 1600 خیمے تقسیم کیے گئے ہیں جب کہ میڈیکل کیمپس میں اب تک 29 ہزار 205 مریضوں کو علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔
تبصرے بند ہیں.