اسلام آباد:
وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ احتساب کا عمل شروع ہونے پر کہا جائے گا کہ جمہوریت کو خطرہ لاحق ہو گیا لیکن اپنا ہو یا پرایا، سب کا احتساب بلا امتیاز ہو گا۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق وزیرِاعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں سے ملاقات میں واضح کر دیا ہے کہ پاکستان میں کوئی سفارش نہیں چلے گی، سب کا بلا امتیاز احتساب ہو گا۔ حکومتی رکن بھی اگر کرپشن میں ملوث ہیں تو کارروائی کی جائے گی کیونکہ جب تک احتساب نہیں ہو گا، ملک ترقی نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے غیر ملکی دوروں پر اربوں روپے خرچ کیے، ماضی میں حکمران بُلٹ پروف گاڑیاں استعمال کرتے تھے، پاکستان کو فائدہ ہوا تو پھر غیر ملکی دورہ کروں گا۔
عمران خان نے اس موقع پر وزیرِاعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی کھل کر حمایت کی اور کہا کہ وہ دلیر آدمی ہیں، ہمیں 3 ماہ کا وقت دیں، پھر تنقید کی جائے، تین ماہ کے دوران گڈ گورننس میں واضح تبدیلی آئے گی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ تنقید ضرور کریں، میں ان چیزوں سے گھبراتا نہیں کیونکہ اس سے مسائل کے حل میں مدد ملتی ہے۔
وزیرِاعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے عوام کو زحمت سے بچانے کیلئے بنی گالہ تک ہیلی کاپٹر سے سفر کیا جبکہ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ڈی پی او پاکپتن سے متعلق حقائق سپریم کورٹ میں آ جائیں گے۔
وزیرِاعظم نے بتایا کہ گردشی قرضے 1200 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں، ہم اوورسیز پاکستانیوں سے پیسہ اکٹھا کرنے کیلئے مہم شروع کریں گے۔
ذرائع کے مطابق صحافیوں سے ملاقات کے دوران فرانس کے صدر کا دو مرتبہ فون آیا لیکن وزیرِاعظم عمران خان نے کہا کہ ابھی مصروف ہوں، بعد میں بات کروں گا۔
تبصرے بند ہیں.