کراچی کو قومی گرڈ اسٹیشن سے فراہم کی جانے والی بجلی روکی جاسکتی ہے، زاہد خان
اسلام آباد: سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کے سربراہ زاہد خان نے کہا ہے کہ کے ای ایس سی کو نیشنل گرڈ سے 650 میگا واٹ بجلی کی فراہمی روکنے کے فیصلوں پر عملدرآمد کرایا جائے گا۔ پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں عوامی نیشنل پارٹی کے سینٹر زاہد خان کی سربراہی میں قائمہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران آئیسکو حکام نے وفاقی دارالحکومت مین لوڈ شیڈنگ کی صورتحال کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی، جس میں باتایا گیا کہ ججز کالونی ، پنجاب، سندھ ،بلوچستان اور خیبرپختونخوا ہاؤسز،وزیر اعظم ہاؤس ، ایوان صدر، سابق عسکری قیادت اور غیر ملکی سفارت خانے لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں، جس پر کمیٹی کے رکن مولابخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ جرنیلوں کا اختیارسب نے دیکھا ہے،ان کی رہائش گاہوں اور دفاتر میں لوڈشیڈنگ کیسے ہوگی، ہمیں زمینی حقائق سامنے رکھنے چاہئیں۔ اجلاس کے دوران کے ای ایس سی انتظامیہ سے متعلق امور بھی زیر غور آئے، اس موقع پر اے این پی کے سینیٹر اور کمیٹی کے چیرمین زاہد خان نے کہا کہ کے ای ایس سی نے معاہدے پر عمل کیا نہ حکومت کو واجبات ادا کئے، قائمہ کمیٹی کے ای ایس سی سے متعلق ذیلی کمیٹی کی رپورٹ پر واپڈا کو ادارے کا کنٹرول سنبھالنے کی ہدایت کرسکتی ہے ، اس کے علاوہ کراچی کو قومی گرڈ سے ملنے والی 650 میگا واٹ بجلی کی فراہمی بھی روکی جاسکتی ہے۔
تبصرے بند ہیں.