کراچی پھر پانی پانی، نشیبی علاقے ڈوب گئے، انتظامیہ غائب، 3 افراد جاں بحق

کراچی: کراچی میں گذشتہ شب سے ہونے والی بارش نے شہر کو پانی پانی کر دیا، نشیبی علاقے ڈوب گئے، سڑکیں ندی نالوں میں تبدیل ہو گئیں، شہری انتظامیہ کہیں نظر نہیں آ رہی، مختلف حادثات میں 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے باوجود سندھ حکومت موثر انتظامات نہ کر سکی۔کراچی میں وقفے وقفے سے بارش کے سبب ضلع وسطی، غربی، جنوبی اور شرقی میں جل تھل ایک ہو گیا، ڈیفنس خیابان شہباز میں دو فٹ پانی جمع ہونے سے عبداللہ شاہ غازیؒ، کے پی ٹی اورسب میرین انڈرپاس پانی سے بھر گئے، ٹریفک معطل ہو کر رہ گئی۔ شہر قائد میں بارشوں سے حادثات کے سبب مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے تین افراد جاں بحق جبکہ لائنز ایریا میں دو منزلہ رہائشی عمارت کا ایک حصہ گر گیا، ریسکیو حکام نے بروقت عمارت میں موجود دو افراد کو نکال لیا۔کراچی سے حیدر آباد جانے والا ناردرن بائی پاس زیر آب آ گیا، موٹروے ایم نائن کچھ دیر بند رہنے کے بعد ٹریفک کیلئے بحال کر دیا گیا، انتظامیہ نے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے، محکمہ موسمیات نے آج مزید بارشوں کی پیشگوئی کر رکھی ہے۔اُدھر لسبیلہ وندرندی میں طغیانی سے کئی گوٹھ زیر آب آ گئے، ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دی گیا، صوابی میں بھی موسلادھار بارشوں سے ندی نالے بپھر گئے، سڑکیں تالاب میں تبدیل ہوئیں اور پانی گھروں میں داخل ہو گیا، متاثرہ علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی بھی جاری ہے۔

تبصرے بند ہیں.