کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی 314پوائنٹس کا اضافہ،22700کی حد بحال

کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج میں نئی مانیٹری پالیسی کے تحت ڈسکاؤنٹ ریٹ میں اضافہ نہ ہونے کی افواہوں اور آئی ایم ایف کی جانب سے سود کی شرح بڑھانے کے لیے دباؤ نہ ڈالے جانے کی اطلاعات پر مختلف شعبوں کی جانب سے خریداری سرگرمیاں برقرار رہنے کے سبب جمعہ کو بھی نمایاں تیزی کا تسلسل قائم رہا۔ جس سے انڈیکس کی22700 کی حد بھی بحال ہوگئی، 69 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید48 ارب27 کروڑ42 لاکھ28 ہزار704 روپے کا اضافہ ہوگیا، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر388 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن فوری منافع کے حصول کے خواہشمندوں کی جانب سے حصص کی فروخت بڑھنے سے تیزی کی شرح میں کمی واقع ہوئی، ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر37 لاکھ63 ہزار176 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ تیزی کی جانب گامزن رہی۔کیونکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے11 لاکھ9 ہزار442 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے2 لاکھ99 ہزار298 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے6 لاکھ60 ہزار942 ڈالراور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے16 لاکھ93 ہزار494 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جو مارکیٹ میں تیزی کی لہر برقراررکھنے میں معاون ثابت ہوئی نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس314.41 پوائنٹس کے اضافے سے 22765.87 ہوگیا ۔ جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 219.36 پوائنٹس کے اضافے سے17704.89 اور کے ایم آئی30 انڈیکس537.82 پوائنٹس کے اضافے سے 39057.17 ہوگیا، کاروباری حجم جمعرات کی نسبت 16.42 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر25 کروڑ43 لاکھ 14 ہزار280 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار359 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں248 کے بھاؤ میں اضافہ 89 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں رفحان میظ کے بھاؤ242.50 روپے بڑھکر5124.90 روپے اور وائتھ پاکستان کے بھاؤ105.80 روپے بڑھ کر 3005.93 روپے ہوگئے جبکہ مری بریوری کے بھاؤ 12.85 روپے کم ہوکر300 روپے اور گلیمرٹیکسٹائل کے بھاؤ 12.25 روپے کم ہوکر232.75 روپے ہوگئے۔

تبصرے بند ہیں.