کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی برقرار، مزید 93 پوائنٹس کا اضافہ

کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کوبھی آئل، بینکنگ اور سیمنٹ سیکٹر میں وسیع پیمانے پر خریداری لہر کے باعث تیزی برقرار رہی جس سے انڈیکس23776 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ تیزی کے باعث 53.19 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید23 ارب16 کروڑ87 لاکھ68 ہزار359 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ بدھ کو وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان بھی غالب رہا لیکن منافع کے حصول پر دباؤ کے باوجود مارکیٹ میں تیزی کے آثار غالب رہے، ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر 72 لاکھ 77 ہزار 135 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا لیکن اس انخلا کے باوجودکاروبار کے تمام دورانیہ میں مندی رونما نہ ہوسکی کیونکہ ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے 12 لاکھ 77 ہزار 175 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے19 لاکھ 20 ہزار 85 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے40 لاکھ 79 ہزار 875 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جسکے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 92.95 پوائنٹس کے اضافے سے 23776.22 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 71.03 پوائنٹس کے اضافے سے 18617.77 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 81.55 پوائنٹس کے اضافے سے 41281.12 ہوگیا۔کاروباری حجم منگل کی نسبت 8.80 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 30 کروڑ36 لاکھ83 ہزار 100 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار376 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں200 کے بھاؤ میں اضافہ، 153 کے داموں میں کمی اور23 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں سیمنس پاکستان کے بھاؤ35.50 روپے بڑھ کر745.50 روپے اور مچلز فروٹ کے بھاؤ 14.95 روپے بڑھ کر 514.95 روپے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاؤ160 روپے کم ہوکر6300 روپے اور لبرٹی ملز کے بھاؤ15.70 روپے کم ہوکر357.50 روپے ہوگئے۔

تبصرے بند ہیں.