کراچی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، 355 پوائنٹس کا اضافہ، 4 حدیں بحال
کراچی: ماہ صیام سے قبل تمام شعبوں کی مخصوص کمپنیوں کے حصص میں خریداری، کمپنیوں کا رزلٹ سیزن شروع ہونے اور سیونگ اکاؤنٹ ہولڈرز کے شرح منافع میں ممکنہ کمی کے سبب ایم سی بی اور نیشنل بینک کے حصص میں سرمایہ کاری بڑھنے جیسے عوامل کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی نمایاں تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس کی 22400، 22500، 22600 اور22700 کی چار نفسیاتی حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں۔ تیزی کے سبب 57.60 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید70 ارب75 کروڑ80 لاکھ52 ہزار 216 روپے کا اضافہ ہوگیا، ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ ماہ صیام کے دوران حصص مارکیٹ میں کاروباری دورانیے اور حجم میں نمایاں کمی واقع ہوگی جس کی وجہ سے سرمایہ کاری کے بیشترشعبوں نے ماہ صیام سے قبل ہی حصص کی وسیع پیمانے پر خریداری کو ترجیح دی جو تیزی برقرار رکھنے میں معاون ثابت ہوئی ہے۔ ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر91 لاکھ 53 ہزار 676 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ غیرملکیوں کی جانب سے69 لاکھ 96 ہزار 60 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے 21 لاکھ 38 ہزار 506 ڈالر اور مقامی کمپنیوں کی جانب سے 19 ہزار 110 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی اور اس سرمایہ کاری کے سبب مارکیٹ میں تیزی کا تسلسل قائم رہا۔
تبصرے بند ہیں.