کراچی اسٹاک مارکیٹ، انڈیکس 23683 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کووقفے سے وقفے سے اتارچڑھاؤ اور پرافٹ بکنگ کے باوجود محدود پیمانے پرتیزی کا رحجان غالب رہا جس سے کے ایس ای 100 انڈیکس 23683.27 پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ تیزی کے باعث 47.76 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 9 ارب 16 کروڑ60 لاکھ 30 ہزار 421 روپے کا اضافہ ہوگیا، آئل، بینکنگ،سیمنٹ ودیگر شعبوں میں خریداری سرگرمیاں نمایاں رہی اور بعض اوقات تیزی کے دورانیے میں پرافٹ ٹیکنگ کا رحجان بھی غالب رہا، ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں سمیت بعض دیگر شعبوں کی فروخت بڑھنے سے ایک موقع پر 84.37 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے 14 کروڑ 10 لاکھ 29 ہزار697 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔کاروباری دورانیے میں مقامی کمپنیوں کی جانب سے 34 لاکھ 89 ہزار795 ڈالر، بینکوں و مالیاتی اداروں کی جانب سے7 کروڑ26 لاکھ70 ہزار 226 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے 52 لاکھ97 ہزار 888 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے 1 کروڑ84 لاکھ 31 ہزار32 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 3 کروڑ 45 لاکھ 93 ہزار 666 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 65 لاکھ 47 ہزار89 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری نے مارکیٹ کو استحکام بخشتے ہوئے تیزی رونما کی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 25.46 پوائنٹس کے اضافے سے ریکارڈ 23683.27 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 7.35 پوائنٹس کے اضافے سے 18546.74 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 97.68 پوائنٹس کے اضافے سے 41199.57 ہوگیا۔ کاروباری حجم پیر کی نسبت 0.19 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر33 کروڑ 30 لاکھ 12 ہزار 140 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار358 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 171 کے بھاؤ میں اضافہ، 164 کے داموں میں کمی اور 23 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں باٹا پاکستان کے بھاؤ 85 روپے بڑھ کر 1786 روپے اور وائتھ پاکستان کے بھاؤ 53.81 روپے بڑھ کر 1918.81 روپے ہوگئے جبکہ مچلز فروٹ کے بھاؤ 14.85 روپے کم ہوکر500 روپے اور فلپس موریس کے بھاؤ 12.25 روپے کم ہو کر 287.75 روپے ہو گئے۔
تبصرے بند ہیں.