پھل اورسبزیوں کی پیداوارو معیار بہتر بنانے کیلیے ایم او یو پر اتفاق

کراچی: سائنسی تحقیق کا قومی ادارہ پاکستان کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر) ملک میں ہارٹی کلچر سیکٹر کو درپیش مسائل بالخصوص پھلوں کے معیار اور پیداوار کی بہتری کے لیے پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ایسوسی ایشن کو معاونت فراہم کرے گا۔ اس حوالے سے دونوں اداروں میں مفاہمت کی یادداشت طے کرنے پر بھی اتفاق ہوگیا ہے۔ پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹیبل امپورٹرز ایکسپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن نے ہارٹی کلچر انڈسٹری کی ترقی کے لیے حکمت عملی کی تشکیل اور پاکستانی پھلوں کو فارم سے مارکیٹ تک درپیش مسائل کے حل بالخصوص پھلوں کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے قومی اداروں اور زرعی جامعات سے مشاورت کے عمل کا آغاز کردیا ہے۔ اس سلسلے میں پی سی ایس آئی آر لیبارٹریز کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ایس نعمت علی رضوی اور پی ایف وی اے کے چیئرمین وحید احمد کے دوران ہونے والی ملاقات میں ہارٹی کلچر سیکٹر کو درپیش مسائل پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اس موقع پر پی ایف وی اے کے سیکریٹری محمد الیاس خان، پی سی ایس آئی آر لیبارٹریز کے ڈاکٹر عمر، ڈاکٹر خالد جمیل اور سائنٹفک آفیسر بینا نقوی بھی موجود تھے۔ اپنی پریزنٹیشن میں وحید احمد نے کہا کہ ہارٹی کلچر اور ایگری سیکٹر کو درپیش مسائل بالخصوص پیداوار اور معیار میں بہتری کے لیے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کو فروغ دینا ہوگا اس مقصد کے لیے ایسوسی ایشن نے ایک قومی سطح پر ایک جامع حکمت عملی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت ہارٹی کلچر اور ایگری سیکٹر کو درپیش مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کا سائنسی بنیادوں پر حل تلاش کیا جائے اس مقصد کے لیے ملک بھر میں زرعی جامعات، پروفیشنلز اور شعبے کے ماہرین کی صلاحیتوں سے استفادہ کیا جائے گا۔ مختلف زرعی جامعات کے تعاون سے پاکستانی پھلوں کے معیار کو بہتر بنانے اور فی ایکٹر پیداوار میں بہتری کے لیے کاشتکاروں کو گڈ ایگری کلچر پریکٹسز کے بارے میں آگہی فراہم کی جائیگی اور فارم سے لے کر مارکیٹ تک ہر سطح پر ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے ذریعے پوری سپلائی چین کو بہتر بنایا جائے گا جس سے 10سال میں پاکستان کی ہارٹی کلچر سیکٹر کی برآمدات 525ملین ڈالر کی موجودہ سطح سے 7ارب ڈالر تک پہنچ سکے گی۔ پی سی ایس آئی آر لیبارٹریز کے ڈی جی ایس نعمت علی رضوی نے ہارٹی کلچر انڈسٹری کے لیے وحید احمد کے ویژن کو سراہتے ہوئے لیبارٹری کی جانب سے ہر ممکن سپورٹ اور تعاون کی یقین دہانی کرائی انہوں نے کہا کہ دونوں اداروں میں تعاون کو فروغ دے کر کسی بھی پھل یا مخصوص بیماری کے لیے مخصوص ادویات تیار کی جاسکتی ہیں پی سی ایس آئی آر لیبارٹریز کلیشیم کاربائٹ کے مضر استعمال کی روک تھام کے لیے پھلوں کو قدرتی طریقے سے پکانے کے لیے ایتھائلین چیمبرز تعمیر کرسکتی ہے اسی طرح ٹشو کلچر ٹیکنالوجی کے ذریعے فی ایکٹر پیداوار میں اضافے کے لیے کاشتکاروں کی معاونت کی جاسکتی ہے۔

تبصرے بند ہیں.