پولیس میں کوئی مداخلت نہیں کریگا، مجھے صرف نتائج چاہئیں، قائم علی شاہ
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ سینئر پولیس افسران کو جذبہ اور اسپرٹ کے ساتھ کام کرنا ہوگا اور صوبہ سندھ بالخصوص کراچی میں امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلیے ہر ممکن اقدامات کرنا ہونگے۔ ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ مافیا کے خلاف سخت سے سخت اقدامات کیے جائیں کیونکہ بھتہ خوری کے باعث تاجر طبقہ بہت پریشان ہے۔ انھیں ہر ممکن سیکیورٹی اور تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ صوبے میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو۔ انھوں نے واضح کیاکہ پولیس میں تقرری اور تبادلوں میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں،آئی جی سندھ کو اپنی مرضی سے میرٹ پر اہل افسران کو تعینات کرنے کا مکمل اختیار حاصل ہے، مجھے صرف اور صرف مثبت نتائج درکار ہیں۔ یہ بات انھوں نے منگل کو وزیراعلیٰ ہائوس میں امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ انھوں نے گذشتہ دنوں پولیس اسٹیشن کے اچانک دورے کیے تھے۔ جب وہ میٹھادر اور کھارا در پولیس اسٹیشن پہنچے تو وہاں پر پولیس اہلکاروں کی تعداد نہ ہونے کے برابر تھی۔ انھوں نے کہا کہ جب وہ لیاقت آباد پولیس اسٹیشن پہنچے اور ایف آئی آر کے رجسٹر 164کا معائنہ کیا تو وہاں پر ایف آئی آر کا اندراج واقعہ رونما ہونے کے کئی ماہ بعد کا تھا۔قائم علی شاہ نے کہا کہ آپریشن اور انویسٹی گیشن کے حوالے سے کافی پیچیدگیاں نظر آرہی ہیں جن کے ازالے کے لیے ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں4 رکنی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے ۔وزیراعلیٰ سندھ نے مزیدکہا کہ میں نے گذشتہ دنوں جو اچانک دورے کیے، ان میں رات کو مجھے سڑکوں پر پولیس موبائلزنظر نہیں آئیں ۔ اجلاس میں دیگر کے علاوہ صوبائی وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن، رکن صوبائی اسمبلی اویس مظفر، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ وسیم احمد، آئی جی پولیس سندھ شاہد ندیم بلوچ، ایڈیشنل آئی جی اقبال محمود، لاڑکانہ، سکھر،حیدرآباد، میرپورخاص کے ڈی آئی جیز، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری نوید کامران بلوچ اور پراسیکیوٹر جنر ل سندھ نے شرکت کی۔قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے نیو سندھ سیکریٹریٹ میں واقع محکمہ خوراک، ورکس اینڈسروسسز، صحت ، سیکریٹری سروسزاور چیف سیکریٹری کے دفتر سمیت مختلف دفاتر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری خوراک اور سیکریٹری صحت اپنے دفاتر میں موجود نہیں تھے۔ اس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ تغلق ہائوس پہنچے اوروہاں پر سرکاری دفاتر کا دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے سیکریٹری سروسز کے دفتر کے دورے کے موقع پر ان سے کہا کہ وہ نگران حکومت میں ہونے والی بھرتیوں سے متعلق تفصیل فوری طور پر فراہم کریں کیونکہ انکا از سرنو جائزہ لیا جائیگا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج سندھ سیکریٹریٹ میں یہ دیکھنے آئے ہیں کہ لوگوں کے کام ہورہے ہیں یا نہیں؟۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی شہر میں عوام کی سہولت اور بہتر ٹرانسپورٹ کے سلسلے میں ابتدائی طور پر 200نئی بسیں لاکر شروعات کی جارہی ہیں ہے۔
تبصرے بند ہیں.