پنجاب: شہری بجلی کو ترس گئے، سخت گرمی کا دہرا عذاب
لاہور: لاہور سمیت پنجاب بھر میں کہیں سولہ،کہیں اٹھارہ اورکہیں بیس بیس گھنٹے کی بجلی بندش سے شہری بلبلا اٹھے ہیں۔سخت گرمی میں بجلی کی طویل غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے جہاں نظام زندگی مفلوج کر دیا ہے وہیں کاروباری اور صنعتی سرگرمیاں بھی ٹھپ ہو کر رہ گئی ہیں۔ صوبائی دارلحکومت لاہورمیں بجلی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے،شہر کے بیشتر علاقوں میں سترہ سے اٹھارہ گھنٹے جبکہ بعض علاقوں میں انیس سے بیس گھنٹے کی بجلی بندش نے شہریوں کی زندگیاں عذاب بنا دی ہیں۔مزنگ،سوڈی وال،اقبال ٹاون،گلشن راوی،سبزہ زار،ساندہ،شام نگر،اچھرہ اور شاہ جمال سمیت شہر کے متعدد علاقے رات بھر تاریکی میں ڈوبے رہے۔طویل بجلی بندش سے شہر کے بیشتر علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت کا سامنا ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ بجلی بندش کے باعث انہیں نہ دن میں سکون مل رہا ہے اور نہ رات میں چین۔ سیالکوٹ، گوجرانوالہ، شیخوپورہ، فیصل آباد، منڈی بہاو الدین، راجن پور، اوکاڑہ اور گجرات کے شہریوں کو ان دنوں سترہ سے انیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے۔ طویل بجلی بندش سے صنعتی اور کاروباری سرگرمیاں مفلوج ہو کر رہ گئی ہیں۔ وزیر آباد، ملتان، ساہیوال، خانیوال، چینوٹ، قصور، سرگودھا، مظفرگڑھ، بھکر، جھنگ، رحیم یار خان،صادق آباد، حافظ آباد سمیت صوبے کے تمام شہروں میں بجلی کی طویل غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کے معمولات زندگی درہم برہم کر دیئے ہیں۔دیہی علاقوں میں اٹھارہ سے اکیس گھنٹے کی بجلی بندش نے لوگوں کی زندگیاں اجیران بنا دی ہیں۔ذرائع وزارت پانی و بجلی کے مطابق ملک میں بجلی کی طلب سولہ ہزارمیگاواٹ ہے جبکہ پیداوار نو ہزار پانچ سو میگاواٹ رہ گئی ہے اس طرح واپڈا کو چھ ہزار پانچ سو میگاواٹ کے شارٹ فال کا سامنا ہے۔
تبصرے بند ہیں.