پنجاب:پولیس کیلئے 17.5 ارب روپے کا بجٹ مختص

لاہور: پنجاب حکومت نے پولیس کیلئے سال دو ہزار تیرہ چودہ کے لیے ساڑھے ستر ارب روپے سے زائد کا بجٹ مختص کردیاہے۔ جس میں اکسٹھ ارب سے زائد تنخواہوں پر خرچ ہوجائیں گے۔نو کروڑ سے زائد آبادی والے صوبے میں روزانہ ایک شہری کے تحفظ پر صرف تقریباً دو روپے خرچ ہوتے ہیں،حکمران ہی بتا سکتے ہیں تھانہ کلچر کیسے تبدیل ہوگا، لاہور سے ریاض احمد کی رپورٹ میں۔حکومت پنجاب نے پولیس کے لیے ساڑھے ستر ارب روپے سے زائد کے بجٹ کی منظوری دی۔ نو کروڑ سے زائد آبادی والے اس صوبے کے ایک شہری کی سکیورٹی پر سالانہ چھ ڈالر خرچ ہوتے ہیں،جو ایک شہری کے تحفظ کیلئے ماہانہ ستاون سے اٹھاون روپے بنتے ہیں۔ پولیس افسران کا کہناہے کہ اتنے کم بجٹ میں تھانہ کلچر کی تبدیلی بہت مشکل ہے۔پنجاب پولیس کو بجٹ میں دیئے جانے والے ساڑھے ستر ارب روپے میں سے اکسٹھ ارب روپے سے زائد ملازمین کی تنخواہوں کے بنتے ہیں،باقی ساڑھے نو ارب میں ملازمین کی یونیفارم پر اکتیس کروڑ اکہتر لاکھ چھ ہزار روپے ، اسٹیشنری کے لیے چودہ کروڑ چونسٹھ لاکھ اڑتیس ہزار روپے،گیس،پانی اور بجلی کے بلوں کے لیے ایک کروڑ باسٹھ لاکھ بارہ ہزار روپے مختص کیے گئے ہیں،امن وامان کی صورتحال یا پھر پولیس اسٹیشنوں کی خستہ حالی کو بہتر بنانے کے لیے صرف چار کروڑ دس لاکھ پینتیس ہزار روپے خرچ ہونگے۔صوبے میں آئی ٹی کا جال بچھانے کا دعوٰی کرنیوالے وزیر اعلٰی نے محکمہ پولیس میں کمپیوٹر اور اس کے آلات خریدنے کے لیے صرف تین لاکھ تیرہ ہزار روپے مختص کیے ہیں۔لوگوں کا کہناہے کہ تھانہ کلچر کی تبدیلی تقریروں اور بلند بانگ دعوؤں سے ممکن نہیں بلکہ اس کے لیے حکمرانوں کو عملی طور پر کچھ کرنا ہوگا۔

تبصرے بند ہیں.