وزیراعظم عمران خان اور ایرانی صدر حسن روحانی نے پاک ایران تعلقات مزید مضبوط بنانے کا عزم کیا اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا گیا۔وزیراعظم عمران خان نے ایرانی صدر حسن روحانی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا پرتپاک استقبال پر مشکور ہیں، ایران کے حالات میں نمایاں تبدیلی آئی ہے، ایرانی معاشرے میں سماجی مساوات کا عکس نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کسی دہشت گر د تنظیم کی پاکستان کی خلاف کارروائی قبول نہیں، دورے کا مقصد دوریاں دور کرنا ہے، دہشتگردی کا مسئلہ دونوں ممالک کیلئے چیلنج ہے، پاکستان دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے، شتگردی سے نبرد آزما ہونے پر ہماری فورسز لائق تحسین ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے معاملات دونوں ممالک میں خلیج پیدا کرسکتے ہیں، پاکستان نے یہ فیصلہ کسی بیرونی دباؤ کے تحت نہیں کیا، افغان جنگ سے پاکستان اور ایران بہت متاثر ہوئے ہیں، افغان امن پاکستان اور ایران کے حق میں ہے، پاکستان اور ایران میں لاکھوں افغان مہاجرین مقیم ہیں۔ انہوں نے کہا انصاف کے بغیر امن ممکن نہیں، فلسطینی عوام کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے، عالمی قوانین کی خلاف ورزیاں اسرائیل کا فلسطینی عوام پر ظلم ہے، مقبوضہ کشمیر میں 70 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، مقبوضہ وادی میں روزانہ قتل عام جاری ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں، طاقت نہیں، انصاف سے ہی امن کا قیام ممکن ہے، افغان امن سے خطے میں تجارتی سرگرمیاں فروغ پائیں گی، تجارتی شعبوں میں تعاون سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا صحت کے شعبے میں ایران کے تجربے سے مستفید ہونا چاہتے ہیں، چند دن پہلے بلوچستان میں ہمارے 14 اہلکار شہید ہوئے، ایران کو بھی دہشتگردی کے مسائل کا سامنا ہے، دورے سے ایک دوسرے پر اعتماد میں اضافہ ہوگا، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف بڑی قربانیاں دی ہیں۔ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا وزیراعظم عمران خان سے دو طرفہ تعلقات پر تعمیری بات چیت ہوئی، دونوں ممالک دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کیلئے پر عزم ہیں، پاکستان ایران کے برادرانہ تعلقات پر کوئی اثرانداز نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا سرحدوں پر سیکیورٹی کے معاملات پر بھی بات چیت ہوئی، سرحدوں پر دہشتگردی کے واقعات کا سامنا کرنا پڑا، سرحدوں پر سیکیورٹی کیلئے مشترکہ فورس بنانے پر اتفاق کیا ہے۔حسن روحانی نے مزید کہا کہ ایران نے اپنی سرحد تک پائپ لائن بچھالی ہے، خطے کے دیگر مسائل پر بھی بات چیت ہوئی، افغانستان کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی، گوادر، چار بہار کی بندر گاہ کے درمیان رابطے کا فروغ چاہتے ہیں، تجارتی حجم میں مزید اضافے کے خواہشمند ہیں۔ انہوں نے کہا وزیراعظم عمران خان نے دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے، عمران خان سے دو طرفہ تعلقات پر تعمیری بات چیت ہوئی، دونوں ممالک دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔
تبصرے بند ہیں.