کراچی(سپو ر ٹس ڈیسک) پاکستانی کوچز کی فوج محض تماشائی بن کر رہ گئی،ان کے دورہ انگلینڈ کو سیرسپاٹے سے تعبیر کیا جانے لگا۔پاکستان کرکٹ ٹیم کی انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں پرفارمنس انتہائی مایوس کن رہی،کھلاڑیوں کی غیرمستقل مزاج کارکردگی کی وجہ سے کوچز پر ہی انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔سابق کپتان عامر سہیل نے بھی مصباح الحق اور دیگر کوچز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا،اپنے یوٹیوب چینل پر انھوں نے کہا کہ مجھے تیسرے ٹیسٹ میں یاسر شاہ کی جانب سے بہت کم کوشش دکھائی دی،انھوں نے اپنا آرم بہتر استعمال کیا مگر پھر بھی 150 سے زائد رنز کی پٹائی برداشت کرنا پڑی،جب بھی وہ لمبے اسپیل کرتے ہیں ایسا ہی ہوتا ہے، اگر آپ کے بولرز بہت زیادہ رنز دیں اور بدلے میں زیادہ وکٹیں نہ لے سکیں تو پھر جیتنے کے چانس کم ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح نسیم شاہ کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ ایک ہی انداز سے بولنگ نہیں کرپاتے،اگلی گیند پر ان کے بازو کی پوزیشن پہلی جیسی نہیں ہوتی، میں یہ بات عرصے سے کوچز کو بتا رہا ہوں مگر آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کوئی بہتری نہیں آئی، جہاں تک شاہین آفریدی کا معاملہ ہے تو ان کو اب تک کافی بہتر ہوجانا چاہیے تھا مگر کارکردگی میں زوال آیا ہے۔عامر سہیل نے کہا کہ ان سب کی غلطیاں ٹھیک کرنا کس کا کام ہے؟ ہم نے اتنے کوچز کیوں رکھے ہوئی ہیں؟کیا وہ تفریح دورے پرگئے ہیں؟اگر ایسی بات ہے تو پھر انھیں ورلڈ ٹور پر بھیج دیں اور پلیئر جیسا کھیل رہے ہیں انھیں ویسا ہی کھیلنے دیں۔
تبصرے بند ہیں.