اسلام آباد: پاکستان اور چین کے درمیان انرجی فنڈ قائم کرنے پر اتفاق رائے ہوگیا ہے۔ دونوں ممالک نے تجارت کے فروغ کے لئے گوادر پورٹ سے چین کی سرحد تک پچیس سوکلو میٹر طویل شاہراہ تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسلام آباد میں چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ اور مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارتی اور سفارتی تعلقات مزید مضبوط بنانے پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں چین کے وزیراعظم نے پاکستان میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لئے انرجی فنڈ قائم کرنے کی تجویز پیش کی جس سے میاں نواز شریف نے اتفاق کیا، فنڈ سے توانائی بحران سے نمٹنے کے لئے فوری طورپر جوہری،شمسی اور کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام کیا جائے گا۔ پاکستان اورچین کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کے لئے گوادر سے چین کی سرحد تک پچیس سو کلو میٹر شاہراہ تعمیرکرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے اور یہ بھی طے پایا ہے کہ چین پاکستان کے ذریعے دیگر ممالک کو اپنی مصنوعات فروخت کرے گا۔ ملاقات میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان معاشی و دفاعی تعلقات کو فروغ دینے اور تجارتی حجم بڑھانے کی ضرورت ہے۔ نواز شریف نے بتایا کہ انہیں چینی وزیر اعظم نے دورے کی دوعوت دی ہے اور وزیر اعظم کا حلف اٹھانے کے بعد وہ چین کا دورہ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آنیوالے وقتوں میں چینی وزیراعظم سے ملاقات اہم ثابت ہوگی، چینی وزیراعظم لی کی چیانگ کا کہنا تھا کہ سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی سمیت تمام شعبوں میں تعاون کریں گے۔ توانائی بحران پرقابو پانے کیلئے مشترکہ منصوبوں پر کام کرنا ہوگا۔ نوازشریف کے بعد چینی وزیر اعظم نے چیئرمین سینیٹ نیر حسین بخاری اور سابق سپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا سے بھی ملاقات کی جس کے دوران مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تبصرے بند ہیں.