صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج شام 5 بجے طلب کر لیا، صدر مملکت مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔صدر عارف علوی کا پارلیمنٹ سے 6 اکتوبر کی شام کو ہونے والا خطاب اس لیے اہم ہو گا کہ ان کی پارٹی برسر اقتدار نہیں اور اپنی تقریر میں انہیں عمران خان کی حکومت اور مخالف سیاسی جماعتوں پر مشتمل موجودہ اتحادی حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لینا ہے۔صدر کو یہ لازمی خطاب 14 اگست کو کرنا تھا تاہم ذرائع کے مطابق مخالف سیاسی جماعتوں کی اتحادی حکومت کے خدشات کے باعث یہ ممکن نہیں ہو سکا اور کئی تاریخیں دینے کے باوجود ملتوی کیا جاتا رہا۔آئین کے آرٹیکل 56 (3) کے تحت ہر نو منتخب قومی اسمبلی کے اجلاس کا آغاز صدر مملکت کے خطاب سے ہو گا اور ہر پارلیمانی سال کا آغاز بھی صدر مملکت کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے ساتھ ہو گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی صدر سے ملاقات اور اسپیکر آفس میں اتحادی جماعتوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کی طویل مشاورت کے بعد صدر کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب سے متعلق امور طے پا گئے ہیں۔حکومتی ذرائع کے مطابق صدر نے اگر موجودہ حکومت پر تنقید بھی کی تو اس دوران شور شرابہ نہیں کیا جائے گا، جواب بعد میں صدارتی خطاب پر بحث کے دوران دیا جائے گا۔
تبصرے بند ہیں.