ٹیکسیشن ٹیموں کو مارکیٹوں میں داخل نہیں ہونے دینگے، تاجر رہنما

کراچی: چھوٹے تاجروں نے جنرل سیلزٹیکس میں اضافہ واپس نہ لینے کی صورت میں حکومت سے عدم تعاون اور احتجاجی لائحہ عمل مرتب کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ یہ اعلان آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر کی سربراہی میں پیر کو ہونے والے اجلاس میں کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تمام چھوٹے تاجر براہِ راست ٹیکسوں کی ادائیگی روک کر محکمہ ٹیکسیشن کی ٹیموں کومارکیٹوں میں داخل نہیںہونے دیں ،تاجر اور عوام پہلے ہی سنگین نوعیت کی بدامنی اور اعصاب شکن معاشی حالات سے دوچار ہیں اور ان حالات میں وہ جی ایس ٹی میں اضافے کے متحمل نہیں ہوسکتے، وفاقی بجٹ کے مسوّدے سے ان تمام نکات کو خارج کیا جائےجو مہنگائی میں اضافے کی صورت میں عام آدمی کی معاشی زندگی پر اثرانداز ہوتے ہوں، تاجروں نے کہا کہ، پُرفریب اعداد و شمار کے ذریعے عوام کو 5 روپے دے کر 50 روپے واپس لے لیے گئے، بجٹ میں محصولات کا میٹھا پھل آئی ایم ایف نے کھایا، مہنگائی کی کڑوی گولی عوام کو نگلنا پڑی۔ انھوں نے بجٹ 2013-14 کو غیرحقیقی اعداد و شمار کا پُرفریب پلندہ اور سیاسی شعبدہ بازی کا بہترین نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ سودی قرض دینے والے مالیاتی اداروں کی خواہشات کا مجموعہ ہے، بجٹ پر 1154ارب روپے سود کی لعنت کے سائے ہیں، انھوں نے حکومت سے پُرزور مطالبہ کیا کہ سودی قرضوں پر انحصار ختم اور بلاواسطہ ٹیکس نظام کو فروغ دیا جائے، بجلی کی فراہمی میں بہتری لائی جائے اور نرخوں میں اضافے کا اعلان واپس لیا جائے۔

تبصرے بند ہیں.