ٹرافی کی آج رونمائی، پاکستانی اوپننگ پیئر کی ’’نقاب کشائی‘‘ نہ ہوسکی

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان ٹیسٹ سیریز ٹرافی کی رونمائی ہفتے کے روز شیخ زید اسٹیڈیم ابوظبی میں ہوگی،اس موقع پر دونوں کپتان مصباح الحق اورگریم اسمتھ میڈیا سے گفتگو بھی کرینگے۔ مہمان ٹیم نے سیریز کے آخر میں شیڈول ٹوئنٹی 20 میچز کیلیے بھی کھلاڑی منتخب کرلیے تاہم اب تک پاکستانی ٹیسٹ ’’اوپننگ پیئر‘‘ کی نقاب کشائی بھی نہ ہو سکی، خرم منظور کے ساتھ احمد شہزاد یا شان مسعود کون میدان میں اترے گا تاحال فیصلہ نہیں ہوا، قسطوں میں ٹیم سلیکشن نے اہم سیریز کا پلان کمزور بنا دیا، زمبابوے کے ہاتھوں شکست کے بعد خوف کی شکار مینجمنٹ نے اسکواڈ کے اعلان اور بیٹنگ آرڈر کے حوالے سے فیصلے موخر کرکے مسائل کو آواز دیدی، مضبوط حریف کو زیر کرنے کیلیے اسپنرز سے کرشماتی کارکردگی کی حد سے زیادہ توقعات وابستہ ہوں گی، جنوبی افریقی قائد گریم اسمتھ کی مشکوک فارم اور فٹنس میزبان ٹیم کیلیے اچھی خبر ثابت ہوسکتی ہے۔ سابق بولنگ کوچ عاقب جاوید نے ناقص منصوبہ بندی کو آڑے ہاتھوں لیا ہے، انھوں نے کہاکہ اننگز کا آغاز کرنے والوں کا متزلزل اعتماد پروٹیز کی فتح کا راستہ صاف کردیگا۔ تفصیلات کے مطابق پیر سے شروع ہونے والی پاک جنوبی افریقہ ٹیسٹ سیریز ٹرافی کی رونمائی ہفتے کو شیخ زید اسٹیڈیم میں ہو گی، اس موقع پر دونوں کپتان مصباح الحق اور گریم اسمتھ تصاویر بنوانے کے ساتھ میڈیا سے بات بھی کرینگے، اہم سیریز شروع ہونے میں اب بیحد کم وقت باقی رہ گیا مگر پاکستان اب تک اوپننگ پیئر کو ہی حتمی شکل نہیں دے سکا، دورئہ زمبابوے کے دوسرے ٹیسٹ میں لگنے والے جھٹکے کے آفٹر شاکس ابھی تک محسوس کیے جارہے ہیں، قومی سلیکٹرز نے آئوٹ آف فارم محمد حفیظ کو ڈراپ کرنے کا مشکل فیصلہ تو کرلیا تاہم نئی پلاننگ ابھی تک واضح نہیں ہوسکی۔ پی سی بی نے مکمل ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان کرنے کے بجائے پہلے 12کھلاڑی منتخب کیے، ان میں کپتان مصباح الحق، خرم منظور، اظہر علی، یونس خان، عمر امین، عدنان اکمل، سعید اجمل،عبدالرحمان، جنید خان، محمد عرفان، راحت علی اور ذوالفقار بابر شامل تھے۔حیرت انگیز طور پر ان پلیئرز میں صرف ایک اوپنر خرم منظور کو رکھا گیا،یو اے ای کے خلاف پریکٹس میچ میں عدنان اکمل کو اننگز کے آغاز کیلیے بھیجنا پڑا، وکٹ کیپر بیٹسمین عام طور ساتویں نمبر پر بیٹنگ کیلیے آتے ہیں، اے ٹیم کی جانب سے کارکردگی کی بنیاد پر 27 ون ڈے اور 15ٹی ٹوئنٹی میچز میں ملک کی نمائندگی کرنے والے احمد شہزاد اور انٹرنیشنل ڈیبیو کے منتظر شان مسعود کو منتخب کرلیا گیا، پہلے ٹیسٹ کا آغاز پیر کو ہونا ہے، اوپننگ جوڑی کون سی ہوگی تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، البتہ احمد شہزاد کے کھیلنے کا امکان روشن ہے،آئوٹ آف فارم اسد شفیق ڈراپ ہونے سے تو بچ گئے لیکن پلیئنگ الیون میں شمولیت اور چھٹے نمبر پر بیٹنگ کیلیے ان کی عمر امین کے ساتھ ٹائی ہے۔عالمی نمبر ون ٹیم کا مقابلہ کرنے کیلیے ناقص منصوبہ بندی کو سابق بولنگ کوچ عاقب جاوید نے آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ پچ آسان بھی ہو تو اوپنرز کا کام مشکل ہی ہوتا ہے، نئی گیند کسی بھی پچ پر سنبھل کر کھیلنا پڑتی ہے، جلد ٹیسٹ کا آغاز ہونا ہے، سلیکٹرز اس قدر تذبذب کا شکار رہے کہ اوپنرز کا فیصلہ ہی نہیں کرپائے،اس عمل سے جنوبی افریقی ٹیم کو ہماری کمزور تیاریوں کا پیغام گیا، یو اے ای کے موجودہ کوچ نے کہا کہ سہ روزہ وارم اپ میچ کے بعد دوسرے اوپنر کے انتخاب کی منطق سمجھ میں نہیں آئی، ایک اننگز سے کسی کی صلاحیتوں کا اندازہ کیسے لگایا جاسکتا ہے؟ ملک سے روانگی سے قبل ہی پورا پلان تیار کرنا ضروری تھا،اوپنر منتخب کرکے اسے ذہنی طور پر تیار کیا جاتا کہ تمہیں پوری سیریز میں اس ذمہ داری کو نبھانا ہے۔ عاقب جاوید نے محمد حفیظ کو ڈراپ کرنے کے فیصلہ کو بھی غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ صرف بیٹنگ میں خراب فارم کے بجائے ایک آل رائونڈر کے طور پر ان کی یو اے ای میں افادیت سامنے رکھنی چاہیے تھی، لیفٹ ہینڈرز کیخلاف زیادہ موثر بولر ہونے کے ناطے وہ گریم اسمتھ اور پال ڈومنی کیلیے مشکلات پیدا کرسکتے تھے، ان کی عدم شمولیت پروٹیز کیلیے اطمینان کا باعث اور پاکستان کو کمی محسوس ہوگی۔سابق پیسر نے کہاکہ اگر جنوبی افریقی بیٹنگ نے سعید اجمل کے چیلنج کا مقابلہ کرلیا تو انھیں سیریز اپنے نام کرنے میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی،اپنے ہوم گرائونڈز کے طرح انھیں اس بار بھی اسپنر کے خلاف جارحانہ حکمت عملی اپنا ہوگی، پاکستانی سلو بولر کو ناکام بنانے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ اٹیک کریں۔ دوسری طرف وارم اپ میچ کی دوسری اننگز میں گریم اسمتھ کے بیٹنگ کیلیے نہ آنے پر ان کی پہلے ٹیسٹ میں شرکت مشکوک نظر آ رہی ہے، پروٹیز کپتان ٹخنے کی سرجری کے بعد میدان میں اترے تو پہلی باری میں 15گیندوں پر 2رنز پر آئوٹ ہوگئے، دوسری اننگز میں فاف ڈوپلیسس اور پال ڈومنی نے اوپننگ کی تھی۔

تبصرے بند ہیں.