ون ڈے کرکٹ؛ 2 گیندوں کا قانون ختم کرانے کیلیے بھارت متحرک

ون ڈے میں 2 گیندوں کا قانون ختم کرانے کیلیے بھارتی بورڈ متحرک ہوگیا، چیف ایگزیکٹیو میٹنگ میں تحریک ناکام ہونے کے بعد بیک ڈور پالیسی اختیارکرلی۔ آئی سی سی کو خط لکھنے کے ساتھ آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کو راضی کرنے کی کوشش کرے گا، دوسری جانب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے فوری طور پر نئی پلیئنگ کنڈیشنز کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کی جانب سے ون ڈے میں 2 نئی گیندیں استعمال کرنے کی مسلسل آزمائش کی جارہی ہے،اب اس کے خلاف بی سی سی آئی متحرک ہوگیا کیونکہ اس سے خاص طور پر جنوبی ایشیا کے اسپنرز کو نقصان پہنچ رہا ہے، بھارتی بورڈ نے گذشتہ ماہ چیف ایگزیکٹیوز کمیٹی کے اجلاس میں بھی اس کے خلاف تحریک پیش کی تھی، اسے پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش اور زمبابوے کی حمایت حاصل رہی جبکہ انگلینڈ ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے مخالفت کی تھی، جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز غیرجانبدار رہے تھے، آئی سی سی میں کسی بھی بات کی منظوری کیلیے دو تہائی ووٹ درکار ہوتے ہیں۔بی سی سی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ اب کونسل کو خط لکھ کر واضح کیا جائے گا کہ تحریک کی ناکامی کا مطلب قانون بن جانا نہیں ہے، آئندہ ماہ شیڈول ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ میں دوبارہ اس بارے میں بحث کا امکان نہیں ہے تاہم بھارتی بورڈ بیک ڈور پالیسی کے تحت انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کو 2 نئی گیندوں کے استعمال کی حمایت ترک کرنے پر راضی کرنے کی کوشش کرے گا۔ دوسری جانب سے آئی سی سی نے اعلان کیاکہ بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے درمیان بدھ سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ کے ساتھ ہی نئی کنڈیشنز کا اطلاق ہوگیا، اگر اب کسی گیند کی ساخت خراب کرنے کا ثبوت ملا تو فوری طور پر اسے تبدیل کردیا جائیگا، اگر یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ گیند کس نے خراب کی تو کپتان کو پہلی اور آخری وارننگ دی جائے گی،اگر گیند خراب کرنے والے پلیئر کا علم ہوگیا تو پانچ رنز کی پنالٹی اور وارننگ کے ساتھ پلیئر کی رپورٹ بھی کی جائے گی۔ جن ٹیسٹ میچز میں ڈی آر ایس کا استعمال ہوا، ان میں 80 اوورز مکمل ہونے پر دونوں ٹیموں کے ریویو پھر سے 2، 2 ہوجائیں گے چاہے اس سے قبل اس کے تمام ریویوز ختم ہوچکے ہوں یا دونوں ہی باقی کیوں نہ ہوں، اس قانون کا اطلاق 30 اپریل 2014 تک آزمائشی طورپر کیا جا رہا ہے۔

تبصرے بند ہیں.