ون ڈے ٹرافی کا قحط انگلینڈ کے دل کا روگ بن گیا

برمنگھم: ون ڈے ٹرافی کا قحط انگلینڈ کے دل کا روگ بن گیا، ٹیم اس بار 40 برسوں پر محیط ناکامیوں کا باب بند کرنے کی کوشش کرے گی۔ اب تک چار بڑے آئی سی سی ایونٹس کے فائنل میں انگلش ٹیم کو خالی ہاتھ رہنا پڑا، 9 برس قبل چیمپئنز ٹرافی کے قریب پہنچ کر میزبان سائیڈ ہمت ہاری تھی۔ تفصیلات کے مطابق انگلینڈ وہ ملک ہے جہاں سے کرکٹ شروع ہوئی اور بدقسمتی سے اس کے شوکیس میں صرف ایک آئی سی سی ٹرافی موجود ہے جو اس نے 2009 ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کی صورت میں جیتی تھی، ون ڈے کرکٹ میں ناکامیوں کی داستان 40 برس طویل ہے، اس دوران اسے 4 مرتبہ آئی سی سی ٹرافیوں کے قریب پہنچنے کا موقع ملا مگر وہ آخر میں ہاتھ ہی ملتی رہ گئیاس میں تین ورلڈ کپ فائنلز اور چیمپئنز ٹرافی 2004 کا فائنل ہے جس میں اس بار کی طرح اس وقت بھی انگلش ٹیم ہی میزبان تھی۔ اس کے برعکس بھارتی ٹیم 1983 اور 2011 میں ورلڈ کپ جیت چکی،2002 میں کولمبو میں فائنل بارش کی نذر ہونے کے باعث وہ سری لنکا کے ساتھ چیمپئنز ٹرافی کی مشترکہ فاتح قرار پائی تھی۔ پہلی مرتبہ انگلینڈ کو 1979 کے ورلڈ کپ فائنل میں ویسٹ انڈیز کیخلاف 92 رنز سے شکست ہوئی، لارڈز پر کھیلے جانے والے اس میچ میں میزبان انگلینڈ کو انجرڈ باب ولس کی خدمات حاصل نہیں تھیں۔ اس نے ویسٹ انڈیز کے99 رنز پر 4 کھلاڑی آؤٹ کردیے مگر فاسٹ بولر کی عدم موجودگی کے باعث ویوین رچرڈز (138 ناٹ آؤٹ) اور کولس کنگ (86) نے اسکور کو 9 وکٹ پر 286 رنز تک پہنچا دیا، جواب میں مائیک بریرلی اور جیفری بائیکاٹ نے سنچری اوپننگ اسٹینڈ فراہم کیا مگر اس دوران رن ریٹ کافی بڑھ گیا، ویسٹ انڈین فاسٹ بولرز نے ایسی تباہی مچائی کہ آخری 5 وکٹیں صرف 38 رنز کے دوران گرگئیں۔ ورلڈ کپ 1987 کے ایڈن گارڈنز میں کھیلے گئے فائنل میں انگلینڈ کو آسٹریلیا کے ہاتھوں 22 رنز سے شکست ہوئی۔ سڈنی میں ورلڈ کپ 1992 کے فیصلہ کن معرکوں میں پاکستان نے انگلش ٹیم کو 22 رنز سے پچھاڑا جبکہ چیمپئنز ٹرافی 2004 کا اوول میں کھیلا جانے والے فائنل میں انگلینڈ کو ویسٹ انڈیز نے2 وکٹ سے ہرا دیا تھا۔

تبصرے بند ہیں.