وفاقی کابینہ نے ٹیکس ایمنسٹی سکیم کی منظوری دے دی

وفاقی کابینہ نے پاکستان کی تاریخ کی سب سے سہل ٹیکس ایمنسٹی سکیم کی منظوری دے دی، کاروبار کی چھپائی گئی آمدنی 3 فیصد ٹیکس دے کر ڈکلیئر کرانے کا موقع ہے۔ ایمنسٹی سکیم آرڈیننس کے ذریعے نافذ کئے جانے کا امکان ہے۔ نئی سکیم کے خدوخال سامنے آگئے۔ دنیا نیوز کو ملنے والی دستاویز کے مطابق غیر ظاہر شدہ آمدن پر زیادہ سے زیادہ ٹیکس کی شرح 25 فیصد سے کم کر کے 20 فیصد کی جائے گی۔ سکیم کا پہلا مرحلہ رواں سال 30 جون تک ہوگا، اس دوران زیوارت، گاڑیاں، اکائونٹس، قیمتی اشیاء اور آمدن ظاہر کرنے پر کل مالیت کا 5 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ 30 ستمبر تک دوسرے مرحلے میں کوئی بھی شہری 10 فیصد ٹیکس دے کر ایسے غیرقانونی اثاثے قانونی بناسکتا ہے۔ سکیم کا تیسرا مرحلہ اکتوبر سے 31 دسمبر 2019ء تک ہوگا، اس مرحلے سے فائدہ اٹھانے والوں کو 20 فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔دستاویز کے مطابق جائیدادوں کو قانونی بنانے کے لیے 30 جون تک گھر، پلاٹ، دکان، فلیٹ یا زرعی زمین کی کل مالیت کا صرف ایک فیصد ادا کرنا ہوگا۔ 30 ستمبر تک 2 فیصد اور 31 دسمبر تک 4 فیصد ٹیکس ادائیگی سے جائیداد کلئیر ہو جائے گی۔بیرون ملک اثاثے کلئیر کرانے سے پہلے انھیں پاکستان منتقل یا پاکستان بنائو سرٹیفکیٹ میں سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔ سکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کے نام خفیہ رکھے جائیں گے، مسودے میں واضح کیا گیا ہے کہ اس کے بعد کالا دھن سفید کرنے کی کوئی نئی سکیم جاری نہیں ہوگی۔قبل ازیں مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ایمنسٹی سکیم کے ترمیمی مسودے کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد منظوری دی گئی۔ شرکا اجلاس کو بتایا گیا کہ کالا دھن سفید کرنے کے لیے ایسٹ ڈکلئیریشن آرڈیننس 2019 کا مسودہ تیار کر لیا۔

تبصرے بند ہیں.