وفاقی حکومت کا کم ازکم اجرت 10 ہزار روپے کرنیکا اعلان

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاہے کہ ملک کو ٹھیک کرنے کیلیے تکلیف دہ فیصلے کرنے پڑینگے۔ دوتین سال محنت کر کے ہم ملک کوصحیح سمت میں گامزن کر سکتے ہیں، انکم سپورٹ پروگرام کا نام اس لیے تبدیل کیا کہ اب یہ ایک کی بجائے 6پروگراموں کا مجموعہ ہو گا، کم سے کم تنخواہ 10ہزارکرنیکا اعلان کرتا ہوں،جی ایس ٹی کے نفاذ پر عدالتی فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن جو اقدام ہم نے کیا وہ قانونی تھا۔ جمعہ کوایوان بالا میں بجٹ پر قائمہ کمیٹی کی سفارشات کی منظوری کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے میں کسی الزام تراشی میں نہیں پڑنا چاہتا لیکن یہ حقیقت ہے کہ2008 میں ملک پر قرضے 6 ہزار ارب ڈالر تھے جواب بڑھ کر14 ہزار ارب ہوگئے ہیںآئندہ سال آئی ایم ایف کو3ارب واپس کرنے ہیں ، رقم کا انتظام کرنا ہوگا، باہر سے کسی نے بھیک یا زکوۃ نہیں دینی، ٹیکسوں کی وصولی سے ہی پیسے جمع کرنا ہیں، جی ایس ٹی میں اضافہ ختم کرنے میں کوئی ہرج نہیں، لیکن جی ایس ٹی کی اگلے دن سے وصولی جائز ہے ، ساری دنیا میں ایسا ہی ہوتا ہے ، جی ایس ٹی کو آئینی تحفظ ذوالفقار بھٹو نے دیا تھا، اگر سیاسی جماعتیں ترمیم لانا چاہتی ہیں تو بجٹ کے بعد مل کر طے کریں۔ انھوں نے کہا کہ2 صوبوں میں کم سے کم تنخواہ 10 ہزار کردی گئی ہے ، وفاقی حکومت بھی کم سے کم تنخواہ 10ہزار کرنے کا اعلان کرتی ہے۔

تبصرے بند ہیں.