پاکستان نے بھارت کو ایک بار پھر مشروط مذاکرات کی پیش کش کر دی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان کو دو طرفہ مذاکرات پر کوئی اعتراض نہیں، کسی تیسرے فریق کی معاونت یا ثالثی کو بھی خوش آمدید کہا جائے گا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا اگر بھارت مقبوضہ کشمیر سے فوری کرفیو ہٹائے، لوگوں کے حقوق بحال کیے جائیں، قید کشمیری قیادت کو رہا کیا جائے اور ان سے ملنے کی اجازت دی جائے تو مذاکرات ہوسکتے ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا ایسے ماحول میں جہاں کرفیو نافذ ہے، لوگ زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں، گینگ ریپ ہو رہے ہیں، لوگ قید و بند کی صعبتیں برداشت کر رہے ہیں تو مذاکرات کا کوئی ماحول دکھائی نہیں دے رہا۔ ان کا کہنا تھا پاکستان نے کبھی جارحانہ پالیسی نہیں اپنائی اور اس کی ترجیح ہمیشہ امن ہی رہی کیونکہ جوہری ہتھیاروں کے حامل دو پڑوسی ممالک جنگ کا خطرہ مول نہیں لے سکتے۔وزیرخارجہ نے کہا اگر پاکستان پر جنگ مسلط کی گئی تو اس کا جواب 26 فروری کی طرح دیا جائے گا، ہماری فوج اور قوم تیار ہیں۔
تبصرے بند ہیں.