اسلام آ باد: ن لیگ نے وزیراعظم کے سربراہ قومی سلامتی اورخارجہ امور کے سرتاج عزیزکوصدارتی امیدوار بنانے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے. جبکہ سیدغوث علی شاہ نے بھی صدارتی امیدوار بننے کے لیے لابنگ تیزکر دی ہے ۔16 ویں آئینی ترمیم کے بعد 9 اگست تک صدارتی الیکشن کیلیے الیکشن کمیشن شیڈول جاری کر نے کا پابند ہے۔ اس ضمن میں اہم آئینی عہدے پرمنتخب شخصیت نے اپنا نام ظاہرنہ کر نے کی شرط پرجمعے کواخبارنویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ نئی آئینی ترمیم کے تحت 9 اگست تک صدارتی الیکشن کا شیڈول جاری کرنا لازمی ہے۔ صدرآصف زرداری کی 5 سالہ مدت 9 ستمبرکوختم ہوگی، ن لیگ کی اعلیٰ قیادت نے چھوٹے صوبے سے صدرمنتخب کرانے کا فیصلہ کیا ہے اورجلد پارٹی کے اندراوراتحادی جماعتوں سے مشاورت کا عمل شروع کردیا جائے گا۔دریں اثنا سیاسی حلقوں کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کے مشیر برائے قومی سلامتی وخارجہ امورسرتاج عزیز نئے صدرمملکت کیلیے مضبوط امیدوارکے طور پرابھرکر سامنے آئے ہیں، وزیراعظم نواز شریف سرتاج عزیز کو 1998 میں مرحوم صدر فاروق لغاری کے مستعفی ہونے کے بعد صدربنانا چاہتے تھے تاہم عوامی نیشنل پارٹی کی قیادت کی شدید مخالفت کے باعث سرتاج عزیزکوصدر بنانے کا فیصلہ واپس لیا گیا تھا اور جسٹس(ر) رفیق تارڑ کوصدربنایاگیا۔ ان سیاسی حلقوں کے مطابق سرتاج عزیز جن کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے وہ سابق وزیرخزانہ اور خارجہ بھی رہ چکے ہیں اور ملکی امور چلانے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں،گزشتہ روز آئی ایس آئی کے ہیڈ کوارٹر میں وزیر اعظم کودی گئی بریفنگ میں بھی سرتاج عزیز کی شرکت خصوصی اہمیت کی حامل ہے، سیاسی حلقوں کے مطابق سندھ سے سید غوث علی شاہ کا نام بھی صدر کے لیے لیا جا رہا ہے اور سیدغوث علی شاہ نے بھی 10سال تک جلاوطنی کی زندگی لندن میں بسر کی تاہم وہ 11 مئی کے الیکشن میں کامیاب نہیں ہوسکے
تبصرے بند ہیں.