نواز شریف اعتماد میں لیکر معاشی بحالی کے اقدامات کرینگے، کاروباری برادری کی نئے وزیراعظم سے امیدیں وابستہ

کراچی / لاہور: کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے پاکستان مسلم لیگ( ن) کے صدر میاں محمد نواز شریف کوعام انتخابات میں واضح اکثریت سے کامیابی پرمبارکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ وہ ملک کا نیا وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد سنگین معاشی مسائل، توانائی بحران ودیگر چیلنجز سے نمٹنے کی غرض سے اپنے تجربات کی روشنی میں قابل عمل حکمت عملی وضح کریں گے۔ کراچی کے تاجروصنعتکارنئی حکومت سے بے پناہ توقعات وابستہ کیے ہوئے ہیں اورتاجربرادری امیدکرتی ہے کہ میاں نوازشریف وزیر اعظم کے منصب پر فائز ہونے کے بعد ملکی معیشت کے استحکام وترقی کے لیے پاکستان بھر کی بزنس وانڈسٹریل کمیونٹی کواعتماد لیتے ہوئے ہروہ اقدام اٹھائیں گے جو ملک و قوم کو ترقی اورخوشحالی کا باعث ہوگا۔ کراچی چیمبر نے پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کو بھی صوبہ سندھ میں اکثریتی نشستوں کے ساتھ کامیابی اور سندھ میں حکومت قائم کرنے پر نومنتخب وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ کومبارکباد پیش کرتے ہوئے توقع کا اظہار کیا ہے کہ وہ صوبہ کو درپیش بنیادی نوعیت کے مسائل کو حل کرنے بالعموم سندھ اور بالخصوص کراچی کی معیشت، تعمیر و ترقی کیلیے ٹھوس اقدامات بروئے کار لائیں گے۔ تاہم کراچی چیمبرنے سندھ کابینہ میں تمام وزراتیں دیہی ونواحی علاقوں سے منتخب اراکین کو سونپنے پرتعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابینہ میں کراچی سمیت دیگرشہری علاقوں سے منتخب ہونے والے اہل اراکین کونمائندگی دینے کی اشد ضرورت ہے، وفاقی وصوبائی کابینہ میں کراچی کی اصل طاقت و صلاحیتوں کو اجاگر کرنے، یہاں کے شہریوں اورتاجر وصنعتکار برادری کو درپیش مسائل کوحقیقی معنوں میں حل کرنے کے لیے کراچی سے منتخب اراکین کی نمائندگی ناگزیر ہے۔ کراچی چیمبر نے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ چند روز میں متوقع وفاقی کابینہ، وفاقی وزارتوں کے علاوہ دیگر اہم عہدوں پر نامزدگیوں کے مرحلے میں کراچی کونظر انداز نہ کیا جائے کیونکہ کراچی پاکستان کا سب سے بڑا میٹروپولیٹن ،مالیاتی ،تجارت وصنعتی حب،ملک کی 98 فیصد کارگو ہینڈلنگ کی حامل بندرگاہ، مجموعی قومی پیداوار میں 20 تا 30 فیصدحصہ کا حامل2 کروڑ آبادی اورقومی خزانے میں 68 فیصد ریونیودینے والا شہر ہے۔ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے باورکیا ہے کہ معیشت کی ترقی اور استحکام کے لیے کراچی شہر کی قومی دھارے میںحقیقی اہمیت کو تسلیم کیاجائے جو ماضی قریب میںبد امنی، توانائی بحران سمیت دیگر مصائب کا سامنا کرتا رہاہے،کراچی قومی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے لہٰذا وفاقی وصوبائی کابینہ کے علاوہ پالیسی سازوں کی تعمیری توجہ حاصل کرنے کے لیے کراچی کی نمائندگی لازم ہے کیونکہ کراچی چیمبر سمجھتا ہے کہ معیشت کی مجموعی ترقی واستحکام کے لیے کراچی شہر کی تجارتی سرگرمیوں کے علاوہ یہاں کی صنعتوں کا پہیہ تیزی کے ساتھ چلنا ناگزیر ہے۔دوسری جانب لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے نومنتخب اراکین قومی وصوبائی اسمبلیوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ وہ ملک کو صنعتی، تجارتی، معاشی سرگرمیوں اور امن کا مرکز بنانے کے لیے اپنی بہترین صلاحتیں استعمال میں لائیں گے۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فاروق افتخار نے کہا کہ ملک میں پرامن انتخابی عمل اور منتخب نمائندوں کی حلف برداری سے عالمی سطح پر انتہائی مثبت پیغام گیا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ اس وقت ملک کو توانائی کی قلت، سرکلر ڈیبٹ، امن و امان کی صورتحال، بھاری غیرملکی قرضوں، غیرملکی سرمایہ کاری میں کمی اور سست گروتھ ریٹ سمیت بہت سے اندرونی اور بیرونی چیلنجز کاسامنا ہے جن سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ کاروباری برادری امید کرتی ہے کہ نومنتخب پارلیمنٹرین مل کر ان مسائل کا حل تلاش کریں گے۔ فاروق افتخار نے کہا کہ کاروباری برادری پالیسی سازوں کی ہر طرح سے مدد کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری یہ بھی امید کرتی ہے کہ کاروباری لاگت میں کمی لانے کے لیے خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں گے تاکہ عالمی منڈی میں دیگر ممالک کا مقابلہ کرسکیں۔ فاروق افتخار نے کہا کہ کاروباری برادری چاہتی ہے کہ خسارے میں جانے والے پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کی صاف و شفاف طریقے سے نجکاری کردی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارے عرصہ دراز سے قومی خزانے پر بوجھ بنے ہوئے ہیں لیکن سابق حکومت نے ان کی درستگی کے لیے کچھ نہیں کیا۔ لاہور چیمبر کے صدر نے نومنتخب اراکین قومی اسمبلی کی توجہ کرپشن کے معاملے کی طرف مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلیے اس سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسمگلنگ کی وجہ سے قومی خزانے کو بھاری نقصان ہورہا ہے لہذا تمام اراکین کو اس کے تدارک کے لیے سخت قانون سازی کرنی ہوگی۔ انہوں نے نئی حکومت پر زور دیا کہ وہ پالیسی سازی کے عمل میں نجی شعبے کی شمولیت یقینی بنائے۔

تبصرے بند ہیں.