نوازشریف اور شہبازشریف لاہور کے علاوہ دیگرعلاقوں سے جیتی نشستوں سے دستبردار
مسلم لیگ (ن) کے صدر نوازشریف، شہبازشریف اورحمزہ شہباز لاہور کےعلاوہ دیگر علاقوں سے جیتی نشستوں سے دستبردار ہوگئے۔ 11 مئی کو ہونے والے انتخابات میں کئی امیدوار قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی ایک سے زائد نشست پر کامیاب ہوئے جنہیں قانون کے مطابق ایک کے علاوہ دیگر تما نشستوں سے دستبردار ہونا ہوتا ہے، شریف خاندان کے 3 افراد ایک سے زائد نشستوں پر کامیاب ہوئے ہیں تاہم انہوں نے لاہور کے علاوہ دیگر علاقوں سے جیتی ہوئی نشستیں چھوڑدیں ہیں۔ نامزد وزیراعظم نوازشریف نےلاہور کی نشست این اے 120 اپنے پاس رکھی جبکہ این اے 68 سرگودھا کی نشست چھوڑدی ہے،شہبازشریف نے این اے 129 اورپی پی 159 لاہوراورپی پی 247 راجن پورکی نشست چھوڑی ہے تاہم انہوں نے پی پی 161 لاہورکی نشست پرحلف اٹھایا۔ عمران خان نے این اے 56 راولپنڈی کی نشست اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے این اے ایک پشاور اوراین اے 71 میانوالی کی نشست چھوڑدی ہے۔ مسلم لیگ فنکشنل کے پیر صدرالدین شاہ راشدی این اے 235 سانگھڑ سے دست بردارہوگئے ہیں۔ خیبرپختونخوا کے نو منتخب وزیر اعلیٰ پرویزخٹک نے این اے 5 نوشہرہ، اسد قیصرنے این اے 13 صوابی اور امیر حیدر ہوتی نےپی کے 23 مردان کی نشست چھوڑ دی ہے۔ چوہدری نثار علی خان پی پی 6 راولپنڈی، خواجہ آصف پی پی 123 سیالکوٹ اور حمزہ شہبازشریف پی پی 142 لاہور سے دست بردار ہوگئے ہیں۔ مونس الہیٰ نے پی پی 118 منڈی بہاؤالدین، مخدوم خسرو بختیار نے پی پی 289 رحیم یارخان اور مخدوم سید مصطفیٰ محمود نے پی پی 295 رحیم یارخان کی نشست چھوڑدی ہے۔ مولانا محمد شیرانی رکن قومی اسمبلی کا حلف اٹھاکرسینیٹ کی نشست سے دستبردار ہوگئے ہیں۔ تاہم مخدوم شاہ محمود قریشی ، مولانا فضل الرحمان اور جمشید دستی نے اپنی چھوڑی ہوئی نشستوں کے بارے میں الیکشن کمیشن کو تاحال آگاہ نہیں کیا۔
تبصرے بند ہیں.