نظام انصاف بہتر بنا کر ہی ترقی کی جاسکتی ہے، الطاف حسین
لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ جس ملک میں انصاف کا نظام خراب ہوجائے وہاں لاقانونیت معمول بن جایا کرتی ہیں اور پاکستان میں انصاف کے نظام کو بہتر بناکرہی ملک وقوم کو ترقی وخوشحالی کی راہ پرگامز ن کیا جاسکتا ہے۔ یہ بات انھوں نے نائن زیرو پر رابطہ کمیٹی، اے پی ایم ایس او اوردیگر شعبوں کے ارکان ٹیلی فو ن پر گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔ الطاف حسین نے کہاکہ بنیادی طور پر معاشی ناہمواریاں کسی بھی معاشر ے کی تمام خرابیوں کی جڑہوتی ہیں۔ معاشی ناہمواریوں کا اثر زندگی کے تمام شعبوں پر پڑتا ہے لیکن معاشی نا ہمواریوں سے کسی ملک میں انصاف کا نظام سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے ۔ جس ملک میں انصاف کا نظام خراب ہوجائے وہاں لاقانونیت عروج پر پہنچ جاتی ہے خانہ جنگی ، قبائلی جھگڑے ، فرقہ واریت کی بنیاد پرفسادات، مسلک ، عقیدے ، رنگ ونسل اور زبان کی بنیاد پر اختلافات روزمرہ کا معمول بن جایاکرتے ہیں اور اس معاشرے کا امن وسکون غارت ہوجاتا ہے ۔ الطاف حسین نے کہاکہ کرپشن اور اقرباء پروری نے ملک کے ہرشعبہ کو تباہی کے دھانے پر لاکر کھڑا کردیا ہے جس کے باعث ملک میں غربت، مہنگائی اوربے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے اور غریب ومتوسط طبقہ کے عوام بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔ الطاف حسین نے کہاکہ پاکستانی قوم ایک زندہ قوم ہے، اگر پوری قوم اتحاد ویکجہتی کامظاہرہ کرے تو پاکستان کو درپیش مسائل اور بحرانوں سے نجات دلاسکتے ہیں
تبصرے بند ہیں.