’’نازک مزاج‘‘ بیٹنگ آرڈر میں چھیڑ چھاڑ سے گریز کا فیصلہ

لاہور: جنوبی افریقہ کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں ’’نازک مزاج‘‘ پاکستانی بیٹنگ آرڈر میں چھیڑ چھاڑ سے گریز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کپتان مصباح الحق نے اظہر علی سے اننگز کا آغاز کرانے کا امکان مسترد کردیا، ریگولر اوپنرز پر انحصار کیا جائے گا، احمد شہزاد یا شان مسعود میں سے کوئی ایک خرم منظور کے ہمراہ نئی گیند کا سامنا کرے گا، چھٹے نمبر پر بیٹنگ کیلیے عمر امین، اسد شفیق، فیصل اقبال اور صہیب مقصود امیدواروں میں شامل ہیں، حتمی فیصلہ پریکٹس میچ میں کارکردگی کی بنیاد پر کیا جائے گا، تذبذب کا شکار سلیکٹرز کی پیدا کردہ غیر یقینی صورتحال کے سبب ٹکڑوں میں ملک سے روانہ ہونے والے منتشر اسکواڈ نے ابوظبی میں ڈیرہ ڈال دیا، 12 پلیئرز پیر کو پہنچ گئے، 3 خوش قسمت پہلے سے موجود اے ٹیم میں سے حتمی اسکواڈ کو جوائن کرلیں گے، لاہور ایئرپورٹ پر گفتگو میں کپتان نے ماضی کی ناقص کارکردگی کا ازالہ کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کرکٹرز سے تینوں شعبوں میں ذمہ دارانہ کھیل کی توقعات وابستہ کیں۔ تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقہ کے خلاف 2 ٹیسٹ کی سیریز میں شرکت کیلیے پاکستان کرکٹ ٹیم متحدہ عرب امارات پہنچ گئی،اتوار اور پیر کی درمیانی رات 10کھلاڑی کپتان مصباح الحق، خرم منظور، یونس خان ، عدنان اکمل ، سعید اجمل، ذوالفقار بابر، عبدالرحمان، جنید خان ، محمد عرفان، راحت علی، ہیڈ کوچ ڈیوواٹمور، منیجر معین خان اور دیگر معاون اسٹاف کے ہمراہ لاہور کے علامہ اقبال ایئر پورٹ سے روانہ ہوئے۔ ابتدائی طور پر منتخب 12پلیئرز میں سے 2 اظہر علی اور عمر امین پہلے ہی 3 روزہ میچ کھیلنے کیلیے یو اے ای میں موجود ہیں،15رکنی اسکواڈ مکمل کرنے کیلیے مزید 3 کرکٹرز کا انتخاب پاکستان اے اور پروٹیز کے مابین منگل سے شارجہ میں شروع ہونے والے مقابلے کے بعد کیا جائیگا۔ روانگی سے قبل ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ جنوبی افریقہ مضبوط ٹیم لیکن پاکستان کیلیے یو اے ای کی کنڈیشنز موزوں ہیں، کھلاڑیوں کا مورال بلند ہے، کوشش ہوگی کہ اچھی کرکٹ کھیلتے ہوئے حریف کا بھرپور مقابلہ کریں۔ انھوں نے کہا کہ تربیتی کیمپ میں کھلاڑیوں نے بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ میں کافی محنت کی، ان کیلیے 3 روزہ پریکٹس میچ کا بھی انعقاد کیا گیا، زمبابوے کے خلاف گزشتہ سیریز میں سامنے آنے والی کمزوریوں کو کافی حد تک دور کرنے کی کوشش ہوئی، امید ہے کہ مثبت نتائج سامنے آئیں گے، مصباح نے کہا کہ ماضی میں جو کچھ بھی ہوا اسے بھلا کر آگے بڑھنا اور خود کو نئی سیریز میں ناقص کارکردگی کا ازالہ کرنے کیلیے تیار کرنا ہوگا۔ایک بار پھر بولنگ پر انحصار کرنے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں فتح کیلیے کھیل کے تینوں شعبوں میں عمدہ پرفارم کرنا پڑتا ہے، ون ڈے مقابلوں میں بعض اوقات آپ رنز روک کر بھی جیت سکتے ہیں، طویل فارمیٹ میں اچھی بیٹنگ کے ساتھ حریف کی 20وکٹیں بھی حاصل کرنا ہوتی ہیں، اس کیلیے فیلڈنگ کی اہمیت سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا۔اگر نمبر ون پروٹیز کو سیریز میں ہرانا یا ٹف ٹائم دینا ہے تو تینوں شعبوں میں یکساں مہارت ثابت کرنا ہوگی۔مصباح الحق نے کہا کہ محمد حفیظ آؤٹ آف فارم ہیں، ایسی صورتحال میں کارکردگی دکھانا بڑا مشکل ہوجاتا ہے تاہم دیگر کھلاڑی بھی باصلاحیت اور اچھا پرفارم کرسکتے ہیں، بلاشبہ ایک سینئر کرکٹر کی کمی محسوس ہوتی ہے لیکن کسی کی فارم اچھی نہ ہو تو مشکل فیصلے کرنا پڑتے ہیں۔اظہر علی سے اننگز کا آغاز کرانے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ ابھی اس معاملے میں سوچ بچار کر رہے ہیں، پریکٹس میچ میں کھلاڑیوں کی کارکردگی بھی دیکھیں گے، تاہم بیٹنگ میں وقتی تجربات اور اکھاڑ پچھاڑ سے گریز کرتے ہوئے ریگولر اوپنرز کے ساتھ میدان میں اتریں گے، حتمی حکمت عملی پچز کی صورتحال کے مطابق طے کرلی جائیگی۔ یاد رہے کہ زمبابوے کیخلاف دوسرے ٹیسٹ میں پاکستانی بیٹنگ آرڈر کے ٹاپ 7میں بالترتیب خرم منظور، محمد حفیظ، اظہر علی، یونس خان، مصباح الحق، اسد شفیق، عدنان اکمل شامل تھے۔محمد حفیظ کا خلا پر کرنے کیلیے 2آپشنز موجود ہیں، احمد شہزاد نے اپریل2009سے اب تک 27ون ڈے اور 15ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے، انھیں ٹیسٹ میں صلاحیتوں کے اظہار کا موقع نہ مل سکا جبکہ شان مسعود ابھی انٹرنیشنل ڈیبیو کے منتظر ہیں۔ چھٹے نمبر پر بیٹنگ کیلیے بھی چند نام زیرغور ہیں، اسد شفیق 2010 میں ٹیسٹ ڈیبیو کے بعد اس بار ابتدائی فہرست میں جگہ نہ بنا پانے کے سبب دباؤ میں ہیں، عمر امین متبادل کے طور پر 12رکنی اسکواڈ میں پہلے سے موجود جبکہ اے ٹیم میں شامل دیگر بیٹسمین تجربہ کار فیصل اقبال اور نو آموز صہیب مقصود بھی پریکٹس میچ میں بہتر پرفارم کرکے ان کی پوزیشن پر قبضہ جماسکتے ہیں۔ عمر امین نے 2010میں 4ٹیسٹ کھیلے تھے جس کے بعد وہ اب ایک بار پھر سلیکٹرز کی توجہ حاصل کرنے میںکامیاب ہوئے ہیں۔ یاد رہے کہ پاکستان ٹیم کے کھلاڑیوں کا یو اے ای کے خلاف 2روزہ وارم اپ میچ بدھ کو شروع ہوگا، پروٹیز سے سیریز کے پہلے ٹیسٹ کا آغاز 14 اکتوبر سے ہونا ہے۔

تبصرے بند ہیں.