نئے اداروںکو سمت دکھانے کی ضرورت ہے ،وہی پودا تناور درخت بنتا ہے جس کی آبیاری کی جائے‘ عرفان کھوسٹ

حکومت کی زیر سرپرستی ایک ادارہ ہونا چاہیے جس میں ادب ، ثقافت کے ساتھ اداکاری ، گلوکاری ، صداکاری سکھائی جائے

لاہور(شوبزڈیسک )فلم ،ٹی وی اور تھیٹر کے سینئر اداکار عرفان کھوسٹ نے کہا ہے کہ میں نے اپنے دور میں جن لوگوں کو دیکھا تھا اور ان کے ساتھ کام کیاخود بھی اسی طرح کا کام کرتا ہوں ، جن لوگوں کے ساتھ میں نے اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا ان کو اپنے فن میں عبور حاصل تھا اور وہ کام کو عبادت کی طرح سمجھتے تھے ۔ ایک انٹر ویو میں انہوںنے کہا کہ میں نے ایسے فنکاروں کے ساتھ کام کیا ہے جس سے میرے اپنے فن میں نکھار پیدا ہوا اورمیری محنت اور فن نے مجھے عرفان کھوسٹ بنادیا ۔ انہوں نے کہا کہ وہی پودا درخت کی صورت اختیار کرتا ہے جس کی آبیاری کی جائے اس لئے نئے اداروںکو سمت دکھانے کی ضرورت ہے ۔ عرفان کھوسٹ نے کہا کہ بد قسمتی سے ہمارے ہاں کوئی ایسی اکیڈمی یا یونیورسٹی موجود نہیں جہاں فنکاروں کو تربیت دی جائے ۔حکومت کی زیر سرپرستی ایک ادارہ ہونا چاہیے جس میں ادب ، ثقافت کے ساتھ اداکاری ، گلوکاری ، صداکاری اور دیگر تکنیکی ہنر سکھائے جائیں اور سینئر اداکاروں سے استفادہ حاصل کیا جائے ۔

تبصرے بند ہیں.