میگا منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت نے فریال تالپور کا 9 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔ عدالت نے فریال تالپور کو 24 جون کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ احتساب عدالت میں میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ قومی احتساب بیورو نے فریال تالپور کو احتساب عدالت میں پیش کیا۔ نیب پراسیکوٹر سردار مظفر عباسی نے عدالت کو بتایا کہ فریال تالپور کو کل گرفتار کیا گیا ہے، 13 جون کو ملزمہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے، فریال تالپور کے گھر کو سب جیل کا درجہ دیا گیا ہے، سب جیل پر 2 خواتین افسران کو تعینات کیا گیا ہے، ملزمہ سے تفتیش کے لیے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔نیب پراسیکوٹر سردار مظفر عباسی نے کہا فریال تالپور جعلی اکاؤنٹس کیس میں نامزد ملزمہ ہیں، زرداری گروپ کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز ہوئیں، زرداری گروپ کا اکاؤنٹ فریال تالپور آپریٹ کرتی ہیں، زرداری گروپ کے اکاؤنٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس سے رقوم آئیں، رقم فریال تالپور کے دستخط سے اویس مظفر کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی، فریال تالپور کو انکی ریائشگاہ پر ہاؤس اریسٹ میں رکھا گیا ہے، جعلی اکاؤنٹس ریفرنس میں فریال تالپور کا مرکزی کردار ہے۔یاد رہے نیب نے گزشتہ روز سابق صدرآصف علی زرداری کی ہمشیرہ، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی پھوپھی اور رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور کو بھی اسلام آباد کے علاقے ایف ایٹ سے گرفتار کرلیا تاہم انہیں نیب دفتر کے بجائے ان کے گھر میں ہی نظربند رکھا جائے گا، جسے چیئرمین نیب کی جانب سے پہلے ہی سب جیل قرار دیا جاچکا ہے۔نیب اعلامیے کے مطابق فریال تالپور کی گرفتاری بھی جعلی اکاؤنٹس و میگا منی لانڈرنگ کیس میں ہی عمل میں لائی گئی جس میں وہ اپنے بھائی آصف علی زرداری کے ہمراہ نامزد ہیں۔ گرفتاری کے بعد نیب نے ان کا طبی معائنہ کرایا ، میڈیکل بورڈ نے انہیں تندرست قرار دیا۔ذرائع کے مطابق فریال تالپور کا طبی معائنہ ڈاکٹر امتیاز احمداور ڈاکٹر سویدہ نے کیا، ڈاکٹروں نے ان کا شوگر، بلڈ پریشر ٹیسٹ کیا۔ فریال تالپور کا بلڈ پریشر 80/140، شوگر لیول 160 تھا، معائنہ رپورٹ نیب حکام کے حوالے کردی گئی جو آج عدالت میں پیش کی جائے گی۔
تبصرے بند ہیں.