اسلام آ باد: وفاقی حکومت نے موبائل فون سیٹ اور سیٹلائٹ فون سیٹوں کی درآمد پرعائدسیلزٹیکس کی شرح مشروط طور پر150 روپے سے500 روپے فی سیٹ تک کم کردی۔ جبکہ سم کارڈزکی ایکٹیویشن پر 250روپے فی سم کارڈکے حساب سے ٹیکس عائدکردیا ہے جبکہ سیلولر کمپنی آپریٹرزکیلیے سیلزٹیکس رجسٹریشن لازمی قراردے دی گئی ہے، اس کے بغیرموبائل فون اورسم کارڈز فروخت نہیں کیے جاسکیں گے۔ اس ضمن میں ایف بی آرنے گزشتہ روز باضابطہ ایس آر او جاری کر دیا ہے جس کے تحت 4 اپریل 2013ء کوجاری کردہ ایس آراومیں ترامیم کی گئی ہیں جس کے مطابق موبائل اورسیٹلائٹ فون سیٹ کی درآمد پرسیلزٹیکس کیلیے انھیں3 کٹیگریزمیں تقسیم کیا گیا ہے۔ جس کے تحت دومیگاپکسل تک کیمرے اور2.6 انچزتک کی اسکرین اورکی پیڈکی خصوصیات کے حامل کم قیمت موبائل فون سیٹوںکی درآمد پر150 روپے فی سیٹ سیلزٹیکس،2.1 سے10 میگاپکسل سے کم تک کیمرے اور2.6 سے4.2 انچزتک کی اسکرین اوردوگیگاہارٹس سے کم کے مائیکروپروسیسرخصوصیات کے حامل کم قیمت موبائل فون سیٹوںکی درآمد پر250 روپے فی سیٹ سیلزٹیکس، 10 میگاپکسل یااس سے زائدکے ایک یا دو کیمروں اور4.2 انچزیااس سے زائدکی ٹچ سسٹم اسکرین، چارجی بی یا اس سے زائدکی بنیادی میموری، بلیک بیری آرآئی ایم ، آئی اوایس ٹائپ آپریٹنگ سسٹم ونڈوزآٹھ، دوگیگاہارٹس اور اس سے زائدکے مائیکرو پروسیسر کی خصوصیات کے حامل کم قیمت موبائل فون سیٹوںکی درآمد پر500 روپے فی سیٹ سیلز ٹیکس اور ان موبائل فون سیٹوں فراہمی پر250 روپے فی سیٹ سم کارڈکی فروخت یاایکٹیویشن کے وقت سیلزٹیکس وصول کیاجائیگا۔ موبائل فون سیٹوں کی ترسیل پر250 روپے فی سیٹ کے حساب سے عائدٹیکس نئے سم کارڈکی فروخت یا ایکٹیویشن کے وقت وصولی سیلولرکمپنی آپریٹرزکی ہوگی اوراگرکوئی سیلولر کمپنی آپریٹرپہلے سے رجسٹرڈنہیں ہوگی تواسے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990ء کے تحت رجسٹریشن حاصل کرناہوگی ۔ کوئی سیلولرکمپنی آپریٹر250 روپے فی سم کارڈکے حساب سے سیلزٹیکس وصول کیے بغیرسم کارڈ فروخت اورایکٹیویشن نہیں کرسکے گی اورسم کارڈکی فروخت اورایکٹیویشن پروصول کردہ سیلزٹیکس کی رقم ماہانہ سیلزٹیکس ریٹرن کیساتھ ایف بی آرکوجمع کراناہوگی جبکہ ایکٹوکردہ سم کارڈکا3 سال تک کا ریکارڈ رکھنا ہوگا۔سیلولرکمپنی آپریٹرزاورموبائل سیٹ و سم کارڈزکے خریداروںکوان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ نہیں دی جائیگی۔
تبصرے بند ہیں.