ملتان کے صوفی نعمت کا 56 برس اذان دینے کا عالمی ریکارڈ

ملتان: پاکستان باصلاحیت لوگوں کا ملک ہے لیکن حکومتی سطح پر ایسا کوئی ادارہ نہیں ہے جو قومی اور بین الاقوامی سطح کے ریکارڈز ہولڈرز کا ڈیٹا اکٹھا کر کے ان کی حوصلہ افزائی کرے اور ان کے نام گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج کرائے ایسے ہی ورلڈ ریکارڈ کے مالک ملتان شہر کی جامع مسجد جنازہ گاہ میں20 ستمبر1957ء سے اب تک اذان دینے والے صوفی نعمت علی انصاری ہیں جو 56 سال تک ایک مسجد میں اذان دینے کا ورلڈ ریکارڈ بنا چکے ہیں۔ اس سے پہلے یہ ریکارڈ سعودی موذن علی احمد ملا کے پاس تھا جنھوں نے حرم پاک میں31 سال تک اذان دینے کی سعادت حاصل کی تھی۔ صوفی نعمت علی انصاری نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ1937ء امرتسر میں پیدا ہوئے تقسیم ہند کے وقت ملتان آئے اسکول کے زمانے میں نعت خوانی کی وجہ سے شہرت ملی اس وقت شہر میں سب سے بڑا مذہبی اجتماع11ربیع الاول کو بوہڑ گیٹ چوک پر ہوتا تھا۔ 1952ء میں ان کی اچھی آواز کی تعریف سن کر منتظمین نے انھیں بلایا ابھی انھوں نے نعت کا پہلا ہی شعر پڑھا تھا کہ ایک شخص پر ایسا وجد طاری ہوا کہ وہ یارسول اللہ کا نعرہ لگا کر موقع پر شہید ہوگیا جس کے بعد بزرگوں نے انھیں عوامی مقامات پر نعت خوانی سے روک دیا۔ 20 ستمبر1957ء عیدالاضحیٰ کے دن انھوں نے ملتان کی تاریخی1060 سال پرانی مسجد میں اذان دینے کا آغاز کیا۔مولانا فیض رسول نظامی اور سابق وزیراعظم یوسف رضا کے والد علمدار گیلانی نے ان کی حوصلہ افزائی کی جمعہ20 ستمبر 2013ء کو انھیں اذان دینے کا شرف حاصل کرتے56 سال مکمل ہوجائیں گے نہ انھوں نے کبھی اس کام کا معاوضہ لیا نہ کبھی انھیں کوئی سرکاری وظیفہ مل۔ا آندھی طوفان بارش ناموافق موسموں کی پروا کیے بغیر انھوں نے اذان دینے کا عمل جاری رکھا ہے۔ تہجد کے وقت وہ اللہ اور اس کے رسولؐ کے احکام کے حوالے سے لوگوں کو آگاہ رکھتے ہیں۔ ملتان کی ثقافتی و کاروباری تنظیموں نے نعمت علی انصاری کے طویل عرصے تک اذان دینے کے ورلڈ ریکارڈ پر مسرت کا اظہار کیا ہے حکومت پنجاب کے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کا نام گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کرانے کی کوشش کی جائے۔20 ستمبر کو مسجد جنازہ گاہ میں ان کے اعزاز میں اہالیان ملتان کی جانب سے تقریب منعقد کرنے کی تیاریاں بھی کی جارہی ہیں۔

تبصرے بند ہیں.