سرینگر (مانیٹر نگ ڈیسک)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری کمیونیکیشن بلیک آؤٹ کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال انتہائی خراب ہے اور اس میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم ترک صدر رجب طیب اردگان کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے اپنی اقوام متحدہ جیسے بین الاقوامی فورم پر مسئلہ کشمیر کا ذکر کیا،عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر کو سنجیدگی سے لینا ہو گا کیونکہ اگر دو ایٹمی قوتوں کے مابین کشیدگی بڑھتی ہے تو وہ پورے خطے کے امن و استحکام کے خطرات کا باعث ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان گذشتہ سال کی طرح اس مرتبہ بھی اقوام متحدہ کے اہم فورم پر مسئلہ کشمیر کو اٹھائیں گے اور عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی طرف مبذول کروائیں گے،ہمارا مطالبہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری پابندیاں فی الفور اٹھائے جائیں۔ انہوںنے کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری کمیونیکیشن بلیک آؤٹ کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت سرکار نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں،غیر آئینی طور پر، آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے کیلئے جو ڈومیسائل قوانین میں ترامیم کی ہیں انہیں فوری طور پر واپس کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت جب بھی اندرونی دباؤ کا شکار ہوتا ہے یا مقبوضہ کشمیر میں صورتحال ان کے قابو سے باہر ہوتی ہے تو وہ توجہ ہٹانے کیلئے لاین آف کنٹرول کی خلاف ورزیاں شروع کر دیتا ہے ،اس وقت بھارت میں کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے روزانہ 1100 کے لگ بھگ لوگ لقمہ اجل بن رہے ہیں اس بدانتظامی سے توجہ ہٹانے کیلئے بھارت لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں کے ذریعے شہری آبادیوں کو نشانہ بنا رہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ میں نے ماسکو میں شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر مختلف وزرائے خارجہ کے ساتھ اپنی دو طرفہ ملاقاتوں میں اس ساری صورتحال کا تفصیلی ذکر کیا اور ان کی توجہ اس نازک صورتحال کی طرف دلوائی ،عالمی برادری کو اس ساری صورتحال کا فوری نوٹس لینا چاہئے۔
تبصرے بند ہیں.