قاہرہ(این این آئی)مصر کی سپریم میڈیا ریگولیرٹری کونسل نے ایک نجی ٹی وی چینل کی خاتون پیش کار رضوی الشربینی سے مبینہ طور پر حجاب کی حمایت کرنے پر تحقیقات شروع کی ہیں۔ تحقیقات مکمل ہونے تک اسے کام سے روک دیا گیا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق مصر سے عربی میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل کے پروگرام کی میزبان رضوی الشربینی نے حال ہی میں با حجاب خواتین کی تعریف کی تھی۔ میڈیا ریگولیرٹی کونسل کی انسداد شکایات کمیٹی کو ملنے والی شکایات میں کہا گیا کہ الشریبی نے ایک ٹی وی شو میں کہا تھا کہ میرا وجدان یہ کہتا ہے کہ خواتین کو حجاب کرنا چاہیے کیونکہ حجاب کرنے والی خواتین مجھ جیسی حجاب نہ کرنے والی خواتین کی نسبت ایک لاکھ گنا زیادہ خوبصورت دکھتی ہیں۔مصری ٹی وی پیش کارہ کے یہ الفاظ لبرل حلقوں اور نام نہاد روشن خیال طبقے پر بجلی بن کر گرے اور انہوں نے اس کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیے۔ ناقدین کا کہنا تھا کہ الشربینی نے حجاب نہ کرنے کرنے والی خواتین کو شیطان کہا جب کہ سول سوسائٹی کے لوگوں کا کہنا تھا کہ الشربینی کا بیان غیرمحجب خواتین کو ہراساں کرنے کی ترغیب دینے کے مترادف ہے۔ اس کے بیان سے خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔انسانی حقوق کی کارکن نہاد ابو القصمان نے رضوی الشربینی کے بیان کو غیرمحجب خواتین کے خلاف تشدد پراکسانے کے مترادف قرار دیااورکہاکہ حجاب نہ اوڑھنے والی خواتین کے بارے میں ٹی وی پیشکارہ کے ریکارکس جرم ہے۔القصمان کا کہنا تھا کہ ٹی وی چینل کی میزبان نے حجاب کی حمایت اور بغیر حجاب خواتین کو تنقید کا نشانہ بنا کر سوشل میڈیا اور اپنے ٹی وی پروگرام کی ریٹنگ بڑھانے اور اسلام پسندوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔
تبصرے بند ہیں.