مشرف دور میں قربانیاں دینے والے ارکان کیلئے اہم ترین وزارتیں
لاہور: 99 ء میں وزیراعظم نواز شریف کا ساتھ دینے والے والے پارٹی رہنماؤں اور ارکان قومی اسمبلی کو وفاقی کابینہ میں نمایاں نمائندگی دی گئی ہے۔ وفاقی کابینہ میں لاہور ڈویژن سے 7 اور گوجرانوالہ ڈویژن سے 6وزراء شامل کیے گئے ہیں۔ خواجہ آصف، احسن اقبال، زاہد حامد، خرم دستگیر، عثمان ابراہیم اور سائرہ افضل تارڑ کا تعلق گوجرانوالہ ڈویژن سے ہے جبکہ سینٹر اسحاق ڈار،سینیٹر پرویز رشید، خواجہ سعد رفیق، سینٹر کامران مائیکل ،رانا تنویر حسین، انوشہ رحمٰن اور چوہدری برجیس طاہر لاہور ڈویژن سے ہیں۔ راولپنڈی ڈویژن سے3 وزراء چودھری نثار علی خان،شاہد خاقان عباسی اور آفتاب شیخ وزیر بنائے گئے ہیں ۔ اسطرح اٹک سے لاہور تک وسطی پنجاب کی پٹی سے16 وزراء بنائے گے ہیںجنہوں نے پرویز مشرف دور میں نواز شریف کی جلاوطنی کے دوران بڑی قربانیاں ہیں اور اہم ترین وزارتیں بھی انہیں دی گئی ہیں ۔ وسطی پنجاب سے صرف زاہد حامد واحد وفاقی وزیر ہیں جو مشرف دور میں بھی وزیر قانون تھے۔ فیصل آباد اور ڈیرہ غازی خان ڈویژن سے پہلے مرحلے میں کوئی وزیر نہیں بنایا گیا ۔مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل اقبال ظفر جھگڑا ، سیکرٹری اطلاعات مشاہد اللہ خاں اور سابق گورنر سردار ذوالفقار علی خاں کھوسہ کو اکاموڈیٹ نہیں کیا گیا ۔ مشاہد اللہ خاں نے 99 ء میں نواز شریف کی گرفتاری کے بعد 14 اکتوبر کو کراچی پریس کلب کے سامنے پہلی گرفتاری دی تھی ان کے ساتھ 38 لیگی کارکن بھی گرفتار ہوئے تھے ۔خیبر پختوخوا سے مسلم لیگ (ق) چھوڑ کر ن لیگ میں شامل ہونے والے امیر مقام اور سردار یوسف کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔جنوبی پنجاب سے تین وزراء کابینہ میں لئے گئے ہیں۔ بہاولپور سے ریاض حسین پیر زادہ کو وفاقی وزیر بنانے پر مقامی پارٹی قیادت کے تحفظات تھے جنہیں دور کرنے کیلئے بلیغ الرحمن کو وزیر بنایا گیا ہے۔
تبصرے بند ہیں.