مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک احمد خان نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب اپنے عہدے سے مستعفی ہوں اور ہم ان کے خلاف ہائی کورٹ میں بھی جارہے ہیں۔لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ سیاسی عدم استحکام معیشت کا جنازہ نکال دے گا، موجودہ حکومت نے 9 ماہ میں پاکستان کی تاریخ کا سب سے خوفناک قرضہ لیا ہے، شہباز شریف پر ثبوت کے بغیر الزامات لگائے گئے، شہباز شریف پر ثبوت کے بغیر الزامات لگائے گئے، صاف پانی کیس میں نیب کو شہباز شریف کو گرفتار نہیں کرنا چاہیے تھا، نیب تحریک انصاف کا پلاننگ یونٹ ہے، چیئرمین نیب نے کہا حکومت کے خلاف کارروائی کی تو یہ گر جائے گی، کیا چیئرمین نیب اب اس بنیاد پر کسی کے خلاف کارروائی نہیں کریں گے، چیئرمین نیب اگر ملکی مفاد بیان کریں گے تو پارلیمنٹ کو تالا لگا دیں۔ملک احمد خان نے کہا کہ نیب قانون کا غلط استعمال کر رہا ہے، نیب نوٹسز لوگوں کو خودکشی کرنے پر مجبور کررہے ہیں، نیب لوگوں کے گھروں کے محاصرے کر لیتا ہے، جب نیب سے پوچھتے ہیں کن وجوہات کی بنا پر گرفتار کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ دستاویزات خفیہ ہیں، نیب ہمیں گرفتاری کی وجوہات بتانے پر بھی تیار نہیں، کیا نیب ماورائے قانون اور بدمعاش ادارہ ہے۔ کیا نیب چاہتا ہے جس کے چاہے گردن پکڑ لے اور کوئی پوچھنے والا نہ ہو۔ نیب قانون میں کہاں لکھا ہے کہ چیئرمین نیب خود سوالنامہ ترتیب دیں۔رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ چیئرمین نیب کو اخباری کالم کے مندرجات کی تردید کرنا پڑے گی، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ چیئرمین نیب اپنے عہدے سے مستعفی ہوں، ہم اخبار کے کالم پر ہتک عزت کا کیس فائل کر رہے ہیں، اس کے علاوہ ہم چیئرمین نیب کےخلاف لاہور ہائی کورٹ میں بھی جارہے ہیں۔ملک احمد خان نے کہا کہ چیئرمین نیب نے ملکی نظام کا تماشا لگا دیا ہے، چیئرمین وہ “ملکی مفاد” میں مستعفی نہیں ہوں گے، جس چیئرمین نیب کے خلاف کیس دائر ہوتے ہیں کیا ان کی تعیناتی درست ہے؟ ، چیئرمین نیب متنازع ہو چکے ہیں، اگر وزیر اعظم کو نکالا جا سکتا ہے تو چیئرمین نیب کو کیوں نہیں؟۔
تبصرے بند ہیں.