اسلام آباد:صحافی محسن بیگ کیخلاف مقدمات خارج کرنے کی درخواستوں کی سماعت کے دوران عدالت نے ڈائریکٹرسائبرکرائم ایف آئی اے کوتوہین عدالت کاشوکازنوٹس جاری کردیا۔چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ جسٹس اطہرمن اللہ نے تجزیہ کارمحسن بیگ کی مقدمات خارج کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔ایف آئی اے ڈائریکٹرسائبرکرائم کو طلب کرلیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی اے ہرکیس میں اختیارات سے تجاوزکررہاہے ‘کیاایف آئی اے قانون اور آئین سے بالاترہے؟ڈائریکٹرایف آئی اے بیان حلفی دیں کیوں ناان کیخلاف باقاعدہ کارروائی کی جائے؟اٹارنی جنرل بھی پیش ہوکرمعاونت کریں،اٹارنی جنرل بتائیں ایف آئی اے کیس کادفاع کریں گے؟محسن بیگ کے وکیل نے کہا کہ چھاپے کوایڈیشنل سیشن جج نے غیرقانونی قراردیا،اس وقت تک کوئی مزیدایف آئی آردرج نہیں تھی،غیرقانونی چھاپہ نہ ماراجاتاتوبعد والاواقعہ ہوناہی نہیں تھا،گھرمیں کوئی سادہ کپڑوں میں گھس آئے توکیادفاع کاحق نہیں؟عدالت نے کہا کہ ایف آئی آردرج ہوئی جس میں ملزم کیخلاف کچھ الزامات ہیں،کوئی اپناتعارف کرائے کہ ایف آئی اے سے ہے تومیں اس کیساتھ جاو¿ں گا،اسلام آبادہائیکورٹ نے سماعت 24 فروری تک ملتوی کردی۔
تبصرے بند ہیں.