متحدہ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ مرضی سے کیا ہے،شرجیل میمن
کراچی: سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ اپنی مرضی سے کیا ہے۔ اگر وہ حکومت میں آنا چاہیں تو ہمارے دروازے ان کیلیے کھلیں ہیں۔ سندھ میں کوئی بھی گورنر آئے ، اگر وہ ورکنگ رلیشن شپ اورآئین وقانون کے دائرے میں رہ کرکام کریگا توہمارا اس کا ساتھ اچھا ہوگا لیکن اگرکسی نے جمہوریت پر شب خون مارنے کی کوشش کی تواس کی اجازت کسی کونہیں دی جائے گی، سندھ کے آئندہ کے بجٹ کا انحصار 18ویں آئینی ترمیم کے بعد وفاق سے صوبوں کو شئیر پورا ملنے پر ہے، کابینہ کے ارکان کو ان کے محکمے آئندہ ایک سے دو روز میں تفویض کردیے جائیں گے، سندھ کا آئندہ مالی سال کا بجٹ17جون کو پیش کیا جائے گاان خیالات کا اظہار انھوں نے منگل کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ، شرجیل میمن نے کہا کہ آج ایوان میں سندھ کے مسائل بالخصوص پانی کی تقسیم میں سندھ کے ساتھ ہونے والی زیادتی پر اپوزیشن اور حکومتی ارکان کا متفقہ طور پر قراردادکو منظورکرنا ایک اچھی روایت ہے، اپوزیشن کی جانب سے سندھ کے معاملات پر حکومت کا ساتھ دینے سے جمہوریت مستحکم ہوگی، انھوں نے کہاکہ ارساکے معاہدے کی خلاف ورزی کا سلسلہ حکومت بننے سے15سے 20روز قبل ہی شروع ہوگیا تھا اور اس سلسلے میں ارسا میں سندھ کے نمائندے نے اس پرآواز بلند کی ہے اور اب ہم اس قرارداد کی منظوری کے بعد اس پر مزید آواز اٹھائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ جیسا کہ بعض اخبارات میں سندھ کے گورنر بننے اور ان کی گورنر راج لگانے کی خبروں پر ہمارے تحفظات ہیں اور اگر کسی نے ہمارے مینڈیٹ پرشب خون مارنے کی سازش کی تو اس کا بھرپور دفاع کیاجائے گا، انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم سے پہلے رحمن ملک نے رابطہ کیا تھا اس کے بعد کوئی رابطہ نہیں ہے، انھوں نے کہا کہ اگر ہمیں وفاق سے ہمارا پورا شئیر ملا تو بجٹ سرپلس ہوگا پورا شئیر نہ ملا تو بجٹ خسارے کا ہوسکتا ہے
تبصرے بند ہیں.